کراچی یونین آف جرنلسٹس نےلنڈی کوتل پریس کلب کے سابق صدر اور ضلع خیبر کے سینئر صحافی خلیل جبران کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اپنے ایک بیان میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر طاہر حسن خان جنرل سیکرٹری سردار لیاقت اور مجلس عاملہ نے صحافیوں پر ائے دن ٹارگٹڈ حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کیااور مطالبہ کیا کہ دہشت گرد عناصر کو فوری گرفتار کیا جائے۔ بیان میں شہید ہونے والے خلیل جبران کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نڈر صحافی تھا جس نے قلم کی حرمت پر کبھی آ نچ نہیں آ نے دی، کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلس عاملہ نے مزید کا کہ صحافیوں کا قتل آزادی اظہار رائے کا قتل ہے اس اس شرمناک فعل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ بیان میں حکومت وقت کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لے اور صحافیوں کے قتل عام کا سلسلہ فوری بند کرے حق اور سچ کی اواز کو دبا کر وقتی طور پر مفادات حاصل کیے جا سکتے ہیں لیکن اس کے دور رس منفی اثرات ملک اور معاشرے پر مرتب ہوں گے جس کا کوئی بھی متحمل نہیں ہو سکتا۔ کے یو جے کی مجلس عاملہ وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈاپور، اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ خلیل جبران کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرے۔اور ورثاء کو معاوضہ دیا جائے۔دریں اثنا ایسوسی ایشن آف الیکٹرونک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے خیبر میں صحافی کے قتل کی مذمت کی ہے۔ایمنڈ نے کہا کہ پاکستان میں تواتر کے ساتھ صحافیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔صحافیوں پر تشدد، اغواء، دھمکیاں معمول بن چکی ہیں، وفاقی و صوبائی حکومتیں اس قسم کے واقعات کو روکنے میں ناکام نظر آتی ہیں۔ایمنڈ نے خلیل جبران کے قتل میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کرکے سزا دینےکا مطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ لنڈی کوتل کے علاقے مزرینہ میں صحافی خلیل جبران گھر جارہے تھے کہ گھر کے قریب ان کی کار خراب ہوئی، اس موقع پر خلیل جبران کو نامعلوم افراد نے کار سے اتار کر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔