سکھر میں سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔سکھر پولیس کے مطابق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ سی سیکشن میں مقدمہ مقتول صحافی کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔پولیس کے مطابق صحافی جان محمد مہر کے قتل کا مقدمہ 6 نامزد اور 3 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن کے مطابق صحافی جان محمد مہر غریب عوام کے لیے آواز اٹھاتے تھے، جس سے بااثر افراد خائف تھے۔مقدمے کے متن کے مطابق بااثر افراد میرے بھائی کو دھکمیاں دیتے اور راستے سے ہٹانا چاہتے تھے، جان محمد مہر کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا۔قبل ازیں شہید صحافی جان محمد مہر کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے چک ٹاون میں ادا کردی گئی۔نماز جنازہ اور تدفین میں بڑی تعداد میں صحافیوں سول سوسائٹی اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔۔جان محمد مہر کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا، تدفین کے بعد جان محمد مہر کی رہائش گاہ فاتحہ خوانی کی گئی اور اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا گیا اس پر صحافیوں نے جان محمد مہر کو ٹارگٹ کرکے فائرنگ میں جاںبحق کرنے کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی۔۔ دریں اثنا سکھر یونین آف جرنلسٹس کے صدر امداد بوزدار نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے 24 گھنٹے کا ایلٹی میٹم دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے سینئر صحافی جان محمد مہر کو قتل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھر یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر و سینئر صحافی کی شہادت ناقابل تلافی نقصان ہے ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔ بی یو جے کے صدر عرفان سعید ، جنرل سیکرٹری منظوراحمد و دیگر کابینہ اراکین نے بیان میں سینئر صحافی سکھر یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر جان محمد مہر کے قتل پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے اور سندھ حکومت آئی جی پولیس سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ بی یو جے قیادت نے حالیہ دنوں میں صحافیوں کے قتل ، قاتلانہ حملوں اور تشدد کے بڑھتے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آزادی صحافت کا گلا گھونٹا جارہا ہے۔ جس پر صحافی برادری ہرگز خاموش نہیں رہ سکتی۔بیان میں اس عزم کا اظہار کہا گیا ہے کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس صحافیوں کے تحفظ بالخصوص جان محمد مہر کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی کے لئے جو لائحہ عمل طے کرے گی بی یو جے اس پر لبیک کہے گی۔
شہید صحافی کے قتل کا مقدمہ درج، ملزمان گرفتار نہ ہوسکے۔۔
Facebook Comments