ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل احمد نے ڈی آئی جی مظہر نواز شیخ اور ایس ایس پی تنویر حسین تنیو کے ہمراہ ایس ایس پی آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید صحافی عزیزمیمن کا مقدمہ ری اوپن کیا ہے جبکہ مقدمے کے 9 میں سے سات ملزمان گرفتاراور 2 روپوش ہیں ،وفاقی حکومت کو نادرا سے ملزمان کے نام بلیک لسٹ کرنے کے ساتھ پراپرٹیز ضبط کرنے کا لکھا ہے ، روپوش ملزمان مشتاق سہتو اورارشاد سہتو کی گرفتاری کے لئے پولیس کی ٹیم سرگرم ہے ، شہید عزیز میمن کی فیملی کو ٹیلی فون پر دھمکیوں سے آگاہ ہیں اور ان کی فیملی کے تحفظ کے لئے پولیس نفری دی ہے ،دریں اثنا جیل سپرنٹنڈنٹ نوشہروفیروز نے ایک اعلامیے میں محراب پور کے مقتول صحافی عزیز میمن قتل کیس کے فریادی اور ان کے بھائی کو جیل میں قیدکیس میں نامزد ملزمان کی جانب سے فون کے ذریعے دھمکیوں کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل کے اندر مقتول صحافی عزیز میمن کے قتل کیس میں نامزد ملزموں سمیت کسی قیدی کے پاس موبائل فون نہیں اور امکان ہے کہ نامزد ملزمان نے کورٹ میں پیشی کے دوران رشتے داروں کافون استعمال کیا ہو، اس لئے آئندہ ایسی کسی بھی صورتحال سے بچنے کے لئے ایس ایس پی نوشہروفیروز کو نامزد ملزمان کی پیشی کے دوران سیکیورٹی مزید سخت کرنے اور رشتے داروں سے ملاقات کے دوران موبائل فون کے استعمال کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کی ہدایت دی گئی ہے۔
