بول میں جہاں ایک جانب تنخواہوں کا شدید بحران ہے وہیں بول والاز کے لئے بری خبر یہ ہے کہ “پوز” کے نام پر فائرنگ کے بعد ایک بار پھر برطرفیوں کا فیصلہ کرلیا گیا۔۔پپو کا کہنا ہے بول کے ہرشعبے سے فہرستیں تیارکرلی گئیں۔۔۔خاتون ذمہ دار اعلیٰ افسر نے بھی کراچی بیورو کے کرتا دھرتاؤں کو کہہ دیا ہے کہ ایسے لوگوں کی لسٹ دی جائے جو کام نہیں کررہے اور حاضری لگاکر سارا دن دفتر میں بیٹھے رہتے ہیں۔۔پپو کا کہنا ہے کہ پیر کے روز گریڈ ڈی ون وائی یعنی پچاس ہزار والوں تک کی تنخواہ دے دی گئی۔۔اور صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ اب رپورٹرز اور کیمرہ مین ادارے کے واٹس ایپ نیوز گروپوں میں تنخواہوں کا مطالبہ کرنے لگے ہیں۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ بول والاز کو مئی،جولائی اور اگست کی تنخواہ اب تک نہیں ملی ہے، اس سلسلے میں جب کے یوجے کے وفد نے بولستان میں حسن عباس اور عاجزجمالی کی قیادت میں ایچ آر ہیڈعلی غفار سے ملاقات کی تو انہیں یقین دلایا گیا کہ تمام ورکرز کو آٹھ اگست سے پہلے جولائی کی تنخواہ اور ستمبر کے آخرتک ایک اور تنخواہ دے دی جائے گی۔۔کے یوجے کے صدرحسن عباس نے بول انتظامیہ کو باور کرایا کہ بول بحران میں جب بول کے دفاع کے لئے سڑکوں پر نکل سکتے ہیں تو پھر بول ورکرز کے لئے آواز اٹھانا بھی جانتے ہیں۔۔
بول میں شدید بحران، برطرفیوں کا امکان۔۔
Facebook Comments