پی ایف یو جے ورکرز کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں سی ڈی اے حکام کی پشت پناہی سے سے پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پرویز شوکت ، آر آئی یوجے کے صدر یاسر شیخ اور دیگر عہدیداران پر حملہ کرنے کی سخت مذمت کی گئی پی ایف یو جے ورکرز کی مرکزی کمیٹی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اگر ان کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار نہ کیا گیا یا تو ہم اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کریں گے پاکستان کو اپنے اداروں میں ایسے افراد کی نشاندہی کرنی چاہیے جو حکومت وقت اور میڈیا پرسنز کے تعلقات کو خراب کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں ہیں سی ڈی اے میں ایک عرصے سے صحافیوں کے خلاف جارحانہ کارروائیاں کی جارہی ہیں ہیں ان کا جرم صرف اتنا ہے کہ وہ اس کی کرپشن کو بے نقاب کرتے ہیں ہیں یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب پرویز شوکت اور ٹیم کے دیگر ارکان اپنے ایک ساتھی جس کو سی ڈی اے حکام کی پشت پناہی سےزخمی کیا گیا تھا تھا کی خبر گیری کے لیے ہسپتال گئے۔۔ ہسپتال کے دروازے پر ان پرحملہ کیا گیا اوران پر فائرنگ کی گئی دہشت گردوں کے ایک گروہ نے صحافیوں کو دھمکیاں دیں۔ اسلام آباد پولیس کا کردار انتہائی شرمناک ہے کہ انہوں نے ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا کیا ہم آئی جی اسلام آباد کو وارننگ دیتے ہیں کی اگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہ کیا گیا اور انھیں گرفتار نہ کیا گیاتوہم ان کے دفتر کے باہر دھرنا دیں گے اور یہ دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا حکومت کی ناک کے نیچے دہشت گرد صحافیوں پر حملہ کر رہے ہیں اور پولیس ا۔پنا فرض پورا نہیں کر رہی جو کہ افسوسناک امر ہے۔

سینئرصحافی پرویز شوکت پر فائرنگ۔۔۔
Facebook Comments