سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ایک افسر کی جانب سے کراچی کے سینئر صحافی امتیاز شاہ کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم میں درخواست جمع کرادی گئی۔۔ درخواست میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مقامی صحافی کی جانب سے واٹس ایپ گروپ میں خبریں چلا کر اداروں اور سرکاری افسران کو بلیک میل کیاجارہاہے۔ دریں اثنا کے یوجے نظریاتی کی جانب سے سینئر صحافی امتیاز شاہ کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم کو جھوٹی درخواست دینے پر اظہار مذمت کی گئی ہے۔ کے یوجے نظریاتی کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ ۔۔شہر قائد میں مافیا اور سسٹم کا مشترکہ گٹھ جوڑ سامنے آرہا ہے جس سے اداروں کی کرپشن عیاں کرنے والا انکو بلیک میلر نظر آتا ہے۔ ایک جانب اداروں میں موجود کرپٹ اور راشی اہلکاروں نے شہر قائد کا انفراسٹرکچر تباہ کرکے رکھ دیا۔ دوسری جانب ان اداروں میں موجود راشی افسران کو بینقاب کرنا، ان کی کرپشن کی کہانی منظر عام پر لانا صحافی کا جرم ٹھہرا۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ کرپشن کہانی بے نقاب ہونے پر اداروں میں موجود کرپٹ افسران بوکھلاہٹ کا شکارہ ہیں اور سائبر کرائم میں درخواست اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پوری دال کالی ہے۔ کےیوجے نظریاتی ایسے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، اوراداروں میں بیٹھے کرپٹ افسران کو متنبہ کرتی ہے کہ صحافت پر قدغن لگانے کے خواب نا دیکھیں تو بہتر ہے۔کےیوجے نظریاتی واضح الفاظ میں کھلا پیغام دے رہی ہے کہ تمام اداروں میں موجود بعض کرپٹ افسران دھیان رکھیں کہ صحافیوں کے خلاف ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا کسی صورت برداشت نہیں کیے جاسکتے۔