senior sahafi ke ghar loot maar jarne wale pakre gye

سینئرصحافی کے گھر لوٹ مار کرنے والےپکڑے گئے۔۔

سینئر صحافی و معروف کالمسٹ غلام نبی مغل کے گھر ہونے والی واردات میں پولیس کی فوری پیشرفت۔۔تفصیل کے مطابق حیدرآباد میں  تھانہ بھٹائی نگر کی حدود میں رہائش پزیر سینئر صحافی و معروف کالمیسٹ غلام نبی مغل کیساتھ چند نامعلوم ملزمان نے اسلحہ کے زور پر لوٹ مار کی کوشش کی جس کے نتیجے میں ملزمان کیش رقم لوٹ کر لے گئےاس واردات کی اطلاع موصول ہوتے ہیں فوری پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور ایس ایس پی حیدرآباد عبدالسلام شیخ نے بذات خود جی این مغل کے گھر پہنچ کر ان سے ملاقات کی اور ملزمان کی فوری گرفتاری کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد پولیس نے رات کارروائی کرتے ہوئے چند مشکوک ملزمان کو گرفتار کیا اور ان سے کیش نقدی برآمد کرلی۔۔ ایس ایس پی حیدرآباد کے حکم اے ایس پی کینٹ ایاز حسین جی این مغل کے گھر پہنچے انکی عیادت کی، انہیں  گلدستہ پیش کیا اور لوٹی گئی رقم جو ملزمان سے برآمد کی گئی وہ پیش کی جبکہ اس واردات کا مقدمہ تھانہ بھٹائی نگر میں درج کرلیا گیا۔۔ایس ایس پی حیدرآباد نے تھانہ بھٹائی نگر کی حدود میں مختلف وارداتیں رونما ہونے کے بعد ملزمان کی گرفتاری اور فوری جرائم کی روک تھام کیلئے قاسم آباد علمدار چوک پر پولیس چوکی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مزید ایک  موبائل کو مستقل گشت کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سینئر صحافی جی این مغل کو حیدرآباد میں نامعلوم افراد کی جانب سے گھر میں گھس تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو فوری طور پر گرفتار کرکے ان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر نظام الدین صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جی این مغل کا شمار ملک کے ان چند ممتاز صحافیوں میں ہوتا ہے جو آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کی جدوجہد میں ہمیشہ ناصرف شریک رہے بلکہ صف اول میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کیا۔۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ  کل تک عام آدمی اپنی جان و مال کے تحفظ کے لیے پریشان تھا اور اب صحافیوں کو بھی خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن صوبے کے حکمران عوامی مسائل کے حل کی بجائے خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں کے یو جے نے وزیراعلی سندھ سے واقعے کی مکمل تحقیقات اور ذمہ داروں کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو کراچی یونین آف جرنلسٹس وزیراعلی ہاوس کے باہر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔

hubbul patni | Imran Junior
hubbul patni | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں