ایوان زیریں (قومی اسمبلی) کے بعد پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2024 ایوان بالا (سینیٹ) میں بھی پیش کردیا گیا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے متعلقہ کمیٹی کوبھیجوا دیا، اپوزیشن نے ڈائس بجا کر احتجاج کیا تو صحافیوں نے پریس گیلری سے واک آوٹ کیا۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی زیرصدارت اجلاس ہوا، پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک پیش کی جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے وقفہ سوالات معطل کردیا۔ پیکا ایکٹ ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا گیا جسے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔ بل پیش ہوتے ہی صحافیوں نے احتجاجاً سینیٹ سے واک آؤٹ کردیا۔سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان نے شورشرابہ شروع کردیا اور ایوان میں نعرے بازی کی۔ پی ٹی آئی ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور احتجاج کرتے ہوئے ڈیسک بجائیں۔ نعرے لگائے کہ ’’لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی۔بعدازاں ڈپٹی چئیرمین سینٹ نے صحافیوں کے واک آؤٹ اور پی ٹی آئی کے احتجاج پر پیکا ایکٹ ترمیمی بل متعلقہ سینیٹ کمیٹی کے سپرد کردیا ۔ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل بھی پیش کیا گیا جو متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔ڈپٹی چئیرمین نے کہا کہ قائمہ کمیٹی 3 روز میں رپورٹ ایوان میں پیش کرے اور اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا۔دریں اثنا صحافیوں کے واک آؤٹ پر پی ٹی آئی اراکین سینیٹ صحافیوں کی حمایت کے لیے پریس گیلری پہنچے۔ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز دیگر اراکین کے ہمراہ پریس گیلری آئے ان کے ساتھ سینیٹر عون عباس، سینیٹر ہمایوں خان مہمند، سینیٹر ذیشان خانزادہ، سینیٹر سیف اللہ نیازی، سینیٹر فوزیہ ارشد اور سینیٹر فلک نازچترالی بھی شامل تھے۔
سینیٹ میں پیکا ایکٹ پیش،صحافیوں کا واک آؤٹ۔۔۔
Facebook Comments