الیکشن میں شاہ خرچیاں کرنے والا سرکاری ٹی وی دیوالیہ ہوگیا رواں ماہ ملازمین تنخواہوں سے محروم رہ گئے جبکہ یونین کے عہدیدار ستو پی کر سو رہے ہیں۔۔ تفصیلات کے مطابق ۔۔سرکاری ٹی وی کے حالات دن بدن بگڑتے جارہے ہیں اگر یوں کہا جائے کہ اتائی اور نااہل افسران کی مجرمانہ غفلت کے باعث تندرست پاکستان ٹیلی ویژن وینٹی لیٹر پر لگ گیا ہے تو غلط نہیں ہوگا پاکستان ٹیلی ویژن نے عام انتخابات 2024ء کے موقع پر نگران وزیر اور کرپٹ افسران کی مجرمانہ چالوں کی بنا پر اپنی ساکھ کھو دی ہے تاریخ کے سب سے مہنگی الیکشن ٹرانسمیشن میں ایک ایسی خاتون کو بطور اینکر کو متعارف کروایا گیا جس نے زندگی میں کبھی خبریں پڑیں نہ کبھی کوئی ٹاک شو کیا۔اس خاتون کو تین لاکھ روپے روزانہ ،جی ہاں آپ نے صحیح پڑھا ہے تین لاکھ روپے ایک دن کی اجرت پر رکھا گیا اس سے بڑی بات یہ کہ اس خاتون کیساتھ جس تجزیہ کار کو رکھا گیا ۔جو پی ٹی وی میں ایک پروگرام میں تجزیہ دینے کے بیس ہزار روپے لیتے تھے مگر جب خاتون سیکرٹری انفارمیشن اور نگران وزیر سے ملے تو انہوں نے مک مکا کے بعد بیس ہزار روپے کے عوض تجزیہ دینے والے شخص کو تین لاکھ روپے ایک پروگرام میں تجزیہ دینے کا فیصلہ کیا ۔۔لگ بھگ تین ہفتے الیکشن ٹرانسمشن کے پروگرام ووٹ پاکستان میں اپنی اپنی کارکردگی دکھانے والی خاتون اینکر اور تجزیہ کار نے لگ بھگ ایک ایک کروڑ روپے کے چیک وصول کئے ۔ اس کے علاوہ مبینہ طور پر بائیس دن میں 48 لاکھ کا کھانا بھی کھایا ہے،، ریٹنگ کے لحاظ سے دیکھا جائے ایک پروگرام کو زیادہ سے زیادہ 600 ویوز ملتے رہے ہیں جبکہ بعض پروگرام تو ایک سو بھی ویوز حاصل نہیں کرسکے ہیں کہا جاتا ہے کہ اس میں سب نے ہاتھ دھوئے اور چھوٹے افسران نے بھی اپنی واسکٹ کی جیبیں بھری ہیں۔ کہا جاتا ہے اس کے اثرات یہ ہیں کہ اس مہینہ میں پاکستان ٹیلی ویژن کنگالا ہوچکا ہے سرکاری ملازمین تنخواہوں کیلئے بڑے افسران کی طرف دیکھ رہے ہیں جبکہ بڑے افسران شکر پڑیاں کے ہوٹل میں مال غنیمت کی ایک ایک کرکے دعوت اڑا رہے ہیں پپو کے مطابق اس مہینے میں پینشن کی رقم بھی نجی بینک سے سود پر رقم لیکر ادا کی گئی ہے جبکہ دیگر ملازمین تنخواہوں کیلئے افسران کے دفاتر کے چکر لگارہے ہیں جبکہ ملازمین کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے والی یونینز نے بھی چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے پپو سے گفتگو کرتے پی ٹی وی کے ملازمین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ الیکشن سے پہلے حقوق کے نعرے لگوانے والے افراد سارا سارا دن افسران کے کمروں میں محفل جمائے رکھتے ہیں ۔