پنجاب میں منظور ہونے والے ہتک عزت قانون کے خلاف تمام صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مشترکہ جدوجہد شروع کرنے اور سرکاری تقریبات ، اسمبلی اجلاسوں سمیت بجٹ کی کوریج کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ہتک عزت بل کی منظوری کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا مشترکہ اجلاس لاہور پریس کلب میں منعقد ہوا ۔جس میں سی پی این ای کے صدر ارشاد احمد عارف ،پی ایف یوجے کے سیکرٹری جنرل اور لاہور پریس کلب کے صدرارشد انصاری ، پی بی اے کے نمائندے نویدکاشف، اے پی این ایس کے سینئر نائب صدرامتنان شاہد ،سی پی این ای کے ایازخان ،سابق صدر سی پی این ای کاظم خاں اور ایمنڈ کے نمائندے محمد عثمان نے شرکت کی۔اجلاس میں شریک تمام صحافی تنظیموں نے اسے ” انسان دشمن ” قانون قراردے دیا۔ اجلاس میں متنازعہ ہتک عزت بل کی گورنر پنجاب کی طرف سے منظوری کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں مختلف احتجاجی اقدامات پر مرحلہ وار عملدرآمدکا فیصلہ ہوا ۔ اجلاس میں متنازعہ کالے قانون کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا اعلان کرتے ہوئے حکومتی تقریبات ، قومی اور صوبائی اسمبلی کے اجلاسوں ، وفاقی وصوبائی بجٹ کی کوریج کے ساتھ حکومتی اتحادی جماعتوں کی سرگرمیوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس کے شرکاءنے متنازعہ بل کے خلاف موثر قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا اور اتفاق رائے سے طے پایاکہ متنازعہ بل کے خلاف حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے سوا دیگرسیاسی جماعتوں ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بارکونسلز کے ساتھ مشاورت سے مرحلہ وار آگے بڑھاجائے گا۔ اجلاس میں یہ طے پایاکہ انسانی حقوق کے منافی متنازعہ ہتک عزت قانون کے خلاف اقوام متحدہ اور دیگر عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں بل پر متعلقہ سرکاری دفاتر کے سامنے احتجاج کیاجائے گاان آپشنزپر مرحلہ وار عمل کیاجائے گا۔اجلاس میں بل کے خلاف احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکالنے کابھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کے دوران اتفاق کیا گیا کہ بل پر متعلقہ سرکاری دفاتر کے سامنے احتجاج کیا جائے گا، ان آپشنز پر مرحلہ وار عمل کیا جائے گا۔