sara inam case mulzimaan ka bayan 12 october ko record hoga

سارا انعام کیس، ملزم کا بیان 12 اکتوبر کو ریکارڈ ہوگا۔۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سارہ انعام قتل کیس کا ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہو گیا۔سارہ انعام قتل کیس کی سیشن جج اعظم خان کی عدالت میں سماعت ہوئی۔کیس کے مرکزی ملزم شاہ نواز امیر کو بھی پولیس نے آج سیشن کورٹ میں پیش کر دیا۔سارہ انعام قتل کیس میں گواہان اور تفتیشی افسر کے بیانات قلم بند ہو گئے۔سماعت کے دوران پرایسکیوٹر رانا حسن عباس، وکیل صفائی بشارت اللّٰہ، تفتیشی افسر حبیب الرحمٰن، مدعی وکیل راؤ عبد الرحیم، ملزم کے وکیل ایاز امیر، مقتولہ کے والدانعام الرحیم عدالت میں پیش ہوئے۔وکیلِ صفائی بشارت اللّٰہ نے آج تفتیشی افسر حبیب الرحمٰن پر جرح مکمل کر لی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وکیل صفائی بشارت اللّٰہ کی تفتیشی افسر پر جرح  مکمل نہیں ہو سکی تھی۔تفتیشی افسرحبیب الرحمٰن نے آج جرح کے دوران عدالت کو بتایا کہ سارہ انعام کے والد انعام الرحیم 26 ستمبر 2022ء کو پاکستان آئے اور ان سے میری ملاقات 28 ستمبر کو ہوئی، میں نے اسی روز انعام الرحیم کا بیان قلم بند کیا تھا۔تفتیشی افسر نے بتایا کہ مقتولہ کے والد کا دوسرا بیان 4 اکتوبر کو ریکارڈ ہوا جس میں وائس میسجز کا ذکر ہوا، 6 اکتوبر کو ملزم شاہ نواز امیر کا وائس سیمپل اور یو ایس بی وائس میچنگ کے لیے ایف آئی اے کو بھیجی لیکن اس وائس میچنگ کی کاپی نہیں بنائی گئی۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جائے وقوع سے برآمد شدہ مقتولہ سارہ انعام کا موبائل ٹوٹا ہوا تھا اور 24 ستمبر کی تفتیش تک مرسیڈیز گاڑی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا۔اُنہوں نے بتایا کہ شاہ نواز امیر کو گاڑی دینے کا ذکر انعام الرحیم اور ان کے بھائیوں نے نہیں کیا تھا، شاہ نواز کے وائس سیمپل کے لیے مجسٹریٹ سے اجازت نہیں لی گئی اور نہ ہی مجسٹریٹ کی موجودگی میں سیمپل لیا گیا۔تفتیشی افسر نے بتایا کہ میں نے اپنی تفتیش میں نہیں لکھا کہ جائے وقوع پر ایک سے زائد ڈمبل موجود تھے، سارہ انعام اور شاہ نواز امیر کا نکاح نامہ ریکارڈ پر موجود ہے، شاہ نواز امیر کا بھی کیس سے متعلق مؤقف لیا جا چکا ہے۔تفتیشی افسر نے کہا کہ یہ بات غلط ہے کہ ملزم کی والدہ ثمینہ شاہ قتل میں ملوث نہیں پائی گئیں، مقتولہ کے ورثاء کا چالان تشکیل دینے پر اثر و رسوخ نہیں تھا۔عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم شاہ نواز امیر کو 342 کے بیان سے متعلق سوال نامہ مہیا کر دیا ہے اور 12 اکتوبر تک جوابات طلب کر لیے۔سیشن کورٹ میں ملزم شاہ نواز امیر کا بیان 12 اکتوبر کو قلم بند کیا جائے گا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں