رپورٹ خالد فرشوری
میڈیا ٹائون ہاکس بے کے الاٹیز کے لئے ایک بڑی خوشخبری، جلد انہیں ایل ڈی اے کی جانب سے لیز ملنا شروع ہوجائے گی اس سلسلہ میں پریس کلب کے عہدیداراں اور پلاٹ کمیٹی کو خاص طور پر کریڈٹ جاتا ہے جن کی دن رات کوششوں کے سبب آج وزیربلدیات سعید غنی اور وزیر ریونیو مخدوم محبوب الزماں کی جانب سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو محمد حسین سید اور لیاری ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے ڈی جی بدر جمیل میندرو نے شرکت کی اجلاس میں میڈیا ٹائون سمیت اسکیم 42 میں الاٹیز کو درپیش مسائیل کے حل کے لئے اہم فیصلے کئے گئے اور خاص طورپر میڈیا ٹائون کے حوالے سے سمری بناکر وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کو بھیجنے اور ان کی منظوری کے بعد الاٹیز کو فوری لیز دینے کا فیصلہ کیا گیا اس حوالے سے محمد حسین سید نے نمایندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ریوینیو کے حوالے سے اعترازات فلحال التوا میں ڈال دئے گئے ہیں کیونکہ یہ دو سرکاری محکموں کے درمیان واجبات کا مسلہ ہے اور اس کی سزا ہزاروں عام الاٹیز کو نہیں ملنا چاہئے جبکہ ایل ڈی اے کے ڈی جی بدر جمیل نے نمائیندے کے سوال پر کہاکہ فیصلوں سے اسکیم 42 کے تمام الاٹیز کو فائیدہ پہنچے گا مگر میڈیا ٹائوں کےا لاٹیز کو کہا جا سکتا ہے کہ خاص طور پر صوبائی حکومت کا بہترین تحفہ ہےانھوں نے اس موقع پر پریس کلب کے صدر امتیاز فاران اور سابق سیکریٹری خورشید عباسی کے تعاون کو سراہا اور کہاکہ ان کی مسلسل کوششوں ہی کی بدولت موجودہ اجلاس کا انعقاد ممکن ہوا جس میں کیے گئے فیصلوں کے دور رس اثرات برآمد ہونگے اور میڈیا ٹائون کا مسلہ ہمیشہ کے لئے حل ہونے جارہا ہے اعلی سطحی اجلاس کے انعقاد پر پریس کلب کے سیکریٹری ارمان صابراور سابق سیکریٹری مقصود یوسفی اور عامر لطیف نے وزیر بلدیات کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا اور کہاکہ ان کی ذاتی دلچسپی کے سبب وزیر ریونیو اور دیگر حکام کے ساتھ اجلاس کا انعقاد ممکن ہوا اور ایک بڑی رکاوٹ کے دور ہونے کے امکانات روشن ہوگئے ۔
یہ سب باتیں کرتے ہوے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیومحمد حسین سید آبدیدہ ہوگئے انہوں نے اپنے والٹ سے احمد ملک کی تصویر نکالی اور رقت آمیز انداز میں نمائندے کو گلے لگاتے ہوے کہا “دیکھو آغا، وزیرِ اعلیٰ کی ہدایت پر ہم افسران خورشید عباسی کی تصویر بھی اپنےساتھ لئے گھومتے ہیں، نمائندے نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کے آنسو پونچھتے ہوے، معنی خیز انداز میں ادھر ادھر دیکھا اور کہا “ چچا یہ خورشید عباسی نہیں ، یہ تو احمد ملک ہے، یہ سن کر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو گھبرا گئے، انہوں نے اپنے نوکر کو آواز دی اور کہا کہ میڈیا ٹاون کے داخلی راستے پر نصب کرنے کے لئے جس شخص کا مجسمہ سرکاری سطح پر تیار ہو رہا ہے ، اس کو رکوادو، وہ میڈیا ٹاون کا روح رواں خورشید عباسی نہیں بلکہ احمد ملک نام کا کوئی کلچرل رپورٹر ہے،اطلاعات کے مطابق نوکر نے بتایا کہ سر مجسمے کا اوپری حصہ تیار ہو چکا ہے ، چنانچہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے بھرپور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوے ،فوری طور ہدایات دیں کہ “چلو ایسا کرو کہ نچلا حصہ خورشید عباسی کا بنواو ، “سر “بھلے احمد ملک کا ہو مگر” دھڑ” پر نام خورشید عباسی کا ہی ہونا چاہئیے۔ (خالد فرشوری)