تحریر: فواد چودھری۔۔
سمیع ابراہیم کو تھپڑ کا بیک گراؤنڈ یہ ہے کہ میں نے حکومتی اشتہارات کو سٹریم لائن کیا اور رییٹنگز کے مطابق A,B, C اور D کیٹیگیز بنائیں اس تبدیلی سے حکومتی اشتہارات کے اخراجات میں 70 فیصد کمی آئی ۔اب چینلز میں دوڑ تھی کہ ہمیں A یا B کیٹیگری میں رکھیں۔ سمیع ابراھیم نے مجھے کہا کہ ہم نے آپ کیلئے بہت کیا ہے ہماری کیٹگری A کریں اور ساتھ ہی فوری طور پر دو کروڑ روپے کیAdjustments کریں۔ مسئلہ یہ تھا کہ اگر میں بول ٹی وی کو A کیٹیگری دیتا تو باقی سب چینلز کو بھی دینی پڑتی اور سارا عمل ہی ختم ہو جاتا۔ میرے انکار کے بعد ایک مستقل مہم میرے خلاف شروع کر دی گئ، اسی دوران بول کے ایک کیمرہ مین کی درخواست مجھے آئ کہ بول ٹی وی اس کے واجبات ادا نہیں کر رھا، اس پر میں نے پیمرا کو کہا کہ اس معاملے پر غور کریں اس کے بعد اس مہم میں شدت آتی گئ۔ روزانہ ہی مجھے RAW ایجنٹ ڈیکلئر کیا جانے لگا، ہر معاملے کی کوئ حد ہوتی ہے میں نے ہر جگہ درخواستیں دیں لیکن مجال ہے کسی کے سر پر جوں رینگی ہو۔ آج اس تقریب میں اس شخص سے آمنا سامنا ہوا تو مجھے لگا کہ بےعزتی کی بھی کوئ حد ہے لہذاٰ میں نے ایک تھپڑ جڑ دیا۔ اب صحیح ہے یا غلط یہ ہر ایک کی اپنی judgement ہے لیکن اس طرح کی بلیک میلنگ کا کیا حل ہے یہ بھی بتائیں۔۔(فواد چودھری،وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی)۔۔