ملک کے ٹاپ فائیو چینلز میں شمار کیا جانے والا سما ٹی وی اپنی ڈگر سے ہٹنے لگا اور اس کی ادارتی پالیسی کو اب بدل دیاگیا ہے۔۔ اطلاعات کے مطابق سما کے نئے مالک عبدالعلیم خان جو کہ پہلے پی ٹی آئی کے رہنما تھے اب مسلم لیگ نون میں شامل ہوگئے ہیں جس کے بعد سے اب ن لیگ پر ہلکا ہاتھ رکھنے کے لئے کہاگیا ہے۔۔ اطلاعات کے مطابق سماکے ڈائریکٹر نیوز فرحان ملک نے منگل کے روز جو اچانک استعفا دیا اس کی وجہ بھی یہ سامنے آئی ہے کہ ادارتی پالیسی کے معاملے پر ان کے چینل کے مالک اور پی ٹی آئی کے سابق رہنما عبدالعلیم خان سے اختلافات شدت اختیار کرگئے تھے۔۔سما کے ٹاپ براس نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ فرحان ملک کو چھ ماہ کا وقت دیا گیا تھا اور ان کی کارکردگی سے عبدالعلیم خان خوش نہیں تھے۔۔ عبدالعلیم خان کو فرحان ملک سے یہ بھی شکایت تھی کہ وہ پی ٹی آئی کے شدت سے حامی ہیں اور پی ٹی آئی کو بھرپور سپورٹ کرتے ہیں جب انہیں ایسا کرنے سے منع کیاگیا تو فرحان ملک نے استعفا دےدیا۔۔واضح رہے کہ ظفر صدیقی نے دسمبر 2007 میں سماء ٹی وی کا آغاز کیا۔ تاہم گزشتہ سال پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان نے یہ چینل 3.56 بلین روپے میں حاصل کیا۔حال ہی میں، علیم خان نے پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کر لی اور سماء کی ذمہ داری سنبھالنے کے فوراً بعد پنجاب کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔رواں ہفتے ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے عمران خان پر کڑی تنقید کی۔پی ٹی آئی سے علیحدگی کے بعد، علیم نے مبینہ طور پر چینل کی ادارتی پالیسی پر نظرثانی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔بتایاجارہا ہے کہ الیکشن تک سما ٹی وی کو جیسے تیسے چلایا جائے گا، پھر اسے مکمل طور پر جیونیوزٹو یعنی مسلم لیگ ن کا سپورٹر چینل بنایاجائے گا، جب کہ چینل کا ہیڈآفس بھی لاہور شفٹ کرنے کا پروگرام فائنل ہے،جس کے لئے لاہور سے ہی ایک اچھے ڈائریکٹر نیوزکی تلاش جاری ہے، نصراللہ ملک کے حوالےسے پھیلی افواہوں سے متعلق پپو کا کہنا ہے کہ ملک صاحب علیم خان سے دوستی کے باوجود سما جوائن کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔۔