سما ٹی وی میں پھر چھانٹیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔۔ پپو نے انکشاف کیا ہے کہ ملک بھر سے دس سے بارہ رپورٹرز کو نکالا گیا ہے ، جب کہ کچھ کیمرہ مینوں اور این ایل ایز کو بھی فارغ کیاگیا ہے۔۔ پپو کے مطابق سما ٹی وی کے چیئرمین عبدالعلیم خان کا مارکیٹ میں تاثر ایک ورکر دوست انسان کا ہے، جب سے انہوں نے سما ٹی وی لیا ہے، تنخواہ وقت پر مل رہی ہیں، تنخواہیں بڑھائی بھی گئی ہیں جب کہ عید پر بونس دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔۔ لیکن دوسری جانب علیم خان کے متعین کردہ چینل چلانے کے ذمہ داران اپنے اوٹ پٹانگ فیصلوں سے ان کی ساری ریپوٹیشن انتہائی انہماک سے ضائع کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ سما ٹی وی میں اس وقت تین طاقتور لابیاں کام کررہی ہیں، ان لابیوں کی اپنی اپنی پسند ناپسند ہیں، (ان لابیوں کی تفصیل پھر کسی وقت سنائیں گے ورنہ خبر طوالت کا شکار ہوجائے گی)۔۔چینل انتظامیہ نے سابق چیئرمین پیمرا کو عملی طور پر اسلام آباد کا بیوروچیف بنادیا ہے، جب کہ انہیں عہدہ کچھ اور دیاگیا ہے، جب کہ اسلام آباد کے پرانے بیوروچیف خالد عظیم کو ترقی دے دی گئی ہے۔سابق چیئرمین پیمرا کو سما ٹی وی میں بطور تجزیہ کار لایاگیا تھا وہ عائشہ بخش کے پروگرام میں بیٹھتے تھے، جس کے بعد اب انہیں باقاعدہ نہ صرف عہدے سے نوازا گیا ہے بلکہ منیب فاروق کی جگہ انہیں سما پر پروگرام بھی دیاگیا ہے۔ منیب فاروق نے سما چھوڑ کر ٹیلن نیوز جوائن کرلیا ہے۔۔پپو کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں سماء میں رپورٹرز کا آڈٹ کیا گیا۔ بیوروز کے رپورٹرز کی تعداد کے حوالے سے اشو تھا ۔ کراچی اور اسلام آباد میں 17، 18 رپورٹرز ہیں۔ جب کہ صرف لاہور بیورو 21 رپورٹر بھرتی کیے گئے ہیں۔ یہ خبر اُڑی کہ سما منیجمنٹ کی جانب سے بندے کم کرنے کے حوالے سے رپورٹ مانگی تھی۔ اس کے بعد سماء منیجمنٹ کو افسران کی جانب سے قائل کیا گیا کہ سب بیوروز میں رپورٹرز کی تعداد زیادہ نہیں اور کارکردگی بھی بہتر ہے۔اس کے بعد منیجمنٹ نے کچھ فیصلے کیے ہیں جن پر امید ہے کہ عید کے بعد اہم فیصلے ہوں گے۔۔پپو کا کہنا ہے کہ چیئرمین سما ٹی وی عبدالعلیم خان کو اپنے چینل پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے، پپو نے یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے بیوروز کا بھی دورہ کریں اور کارکنوں کا مورال بلند کریں ورنہ ایک اچھا چینل ڈمی بننے جارہا ہے۔