سما ٹی وی کے سینئر صحافی اور رپورٹر امتیاز بیگ کی لاش مسجد کے باہر سے ملی ہے تاہم نجی ٹی وی اے آ روائے نیوز کا کہناہے کہ انہیں نامعلوم افراد نے ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا ۔تفصیلات کے مطابق امتیاز بیگ کی لاش مسجد کے قریب سے ملی ، ان کے سر پر گہری چوٹ کا نشان ہے جبکہ خون کے نمونے پنجاب فرانزک لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔مرحوم کی نماز جنازہ جہلم کی مسجد میں نمازجمعہ کے بعد اداکی گئی۔۔صحافی کی موت پر وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے اور آئی جی سے رپورٹ طلب کر لی ہے ، وزیراعلیٰ نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کر کے حقائق کو سامنے لایا جائے ، واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔محسن نقوی نے جاں بحق رپورٹر کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی ہے۔ انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے۔امتیاز بیگ 8 سال سے سماء ٹی وی کے ساتھ منسلک تھے۔۔سماء ٹی وی کی انتظامیہ نے امتیاز بیگ کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ آئی جی پنجاب نے آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کرلی۔۔ڈی پی او جہلم نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔رپورٹر امتیاز بیگ کے پوسٹ مارٹم سے پتہ چلا ہے کہ موت کی وجہ سر پر لگنی والی گہری چوٹ بتائی جاتی ہے۔ جسم اور باڈی نمونے حاصل کر کے پی ایف ایس اے کے حوالے کر دیے گئے، امتیاز بیگ کی میت گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا، ہر آنکھ اشکبار تھی۔۔ دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس کےصدرفہیم صدیقی،جنرل سیکرٹری لیاقت علی رانا اور مجلس عاملہ کےاراکین نےجہلم میں سنیٸرصحافی اور سماء نیوزکےرپورٹرحافظ امتیازبیگ کےقتل کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے۔اپنےبیان میں صدرکےیوجےفہیم صدیقی نےکہاکہ حکومت صحافیوں اور عوام کوتحفظ فراہم کرنےمیں مکمل طورپرناکام ثابت ہوٸی ہے۔یہی وجہ ہےکہ آج پاکستان اہل صحافت کیلٸےخطرناک ترین ممالک میں شامل ہوگیاہے۔۔انکاکہناتھاکہ ایک طرف صحافیوں کامعاشی قتل کیاجارہاہےتو دوسری جانب زبان بندی کیلٸےصحافیوں کی زندگیوں سےکھیلا جارہاہے۔جنرل سیکرٹری لیاقت علی رانا نے کہا کہ حافظ امتیازبیگ کےقتل کیس سے لگتاہے کہ صحافی کسی بھی جگہ محفوظ نہیں یہ واقعہ انتہاٸی قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔کراچی یونین آف جرنلسٹس حافظ امتیازبیگ کےاہلخانہ سے اظہارتعزیت کرتی ہے اور پنجاب اور وفاقی حکومت سےمطالبہ کرتی ہےکہ حافظ امتیابیگ کےقاتلوں کوفوری طورپرگرفتارکیاجاٸےاور قاتلوں کوکیفرکردارتک پہنچاکرنشان عبرت بنایاجاٸے۔حکومت صحافیوں کےتحفظ کویقینی بناٸے
سما کے رپورٹر کے سرپروار کرکے مارا گیا، پوسٹمارٹم رپورٹ۔۔
Facebook Comments