Samaa K Anchor Ne Nokri Bacha li By Shamoon Arshmaan

سما کے اینکر نے نوکری بچالی

بلاگ: شمعون عرشمان۔۔

سما ٹی وی کے مارننگ شو میں اینکر پرسن محمد شعیب نے سوشل میڈیا سٹار ناصر خان جان کے ساتھ انٹرویو کے دوران نامناسب رویہ اپنایا تو سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان اٹھ کھڑا ہوا۔ منگل کے روز یہ معاملہ سوشل میڈیا پر اتنا زیادہ گرم رہا کہ ’ ناصر خان جان‘ کے نام کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ کرتا رہا جبکہ محمد شعیب کے نام کا ہیش ٹیگ بھی ٹاپ 10 ٹرینڈز میں شامل رہا۔

سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کے بعد بدھ کے روز اینکر پرسن محمد شعیب نے اپنے رویے پر معافی مانگ لی۔ پروگرام شروع کرتے ہوئے محمد شعیب نے ناصر خان جان اور ان کے مداحوں سے معافی مانگ لی۔ ’میں انٹرویو کے دوران ہمارے مہمان ناصر خان جان کا احترام نہیں کرپایا، میرا سوالات پوچھنے کا طریقہ کار غلط تھا جس سے ناصر خان جان اور سما ٹی وی دیکھنے والوں کی دل آزادی ہوئی ، میں آپ سب سے معذرت خواہ ہوں، میں نے اس واقعے سے سیکھا کہ مہمان کی عزت کرنی ہے اور اس سے سوال کرنے کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے‘۔

سوشل میڈیا سٹار ناصر خان جان نے اعلان کیا ہے کہ وہ سماءٹی وی کے اس پروگرام میں دوبارہ بھی شرکت کریں گے جس میں انہیں نامناسب رویے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ناصر خان جان کے ساتھ نامناسب رویہ اپنانے والے سماءٹی وی کے اینکر محمد شعیب نے سوشل میڈیا سٹار سے معافی مانگ لی، اس دوران ناصر خان جان کو بھی ٹیلی فون پر لائیو لیا گیا ۔ اینکر کے معافی مانگنے پر ناصر خان نے کہا کہ ان کے دل دل میں اینکر کیلئے کچھ نہیں ہے ’آپ دل سے میرے بھائی ہیں۔اپنے مداحوں کو مخاطب کرکے ناصر خان جان نے کہا کہ وہ مختلف پروگراموں میں جاتے رہتے ہیں اس لیے انہوں نے سوالوں کی پہلے سے تیاری کی ہوتی ہے۔ ’ ہمیں پتا نہیں ہوتا کہ کس قسم کے سوالات پوچھے جانے ہیں اس لیے ہم ذہنی طور پر ہر طرح کے سوالوں کا جواب دینے کیلئے تیار ہوتے ہیں ، سما کے پروگرام میں جو سوالات پوچھے گئے اور جس طرح ان کے جوابات دیے ، وہ سب لوگوں نے دیکھ ہی لیے ہیں۔ناصر خان جان نے کہا کہ شعیب دل کا بہت اچھا اور کافی فرینڈلی ہے، ’شو میں شرکت کے بعد مجھے بہت فائدہ ہوا ہے کیونکہ پہلے وہ لوگ جو مجھے عزت نہیں دیتے تھے ، اس شو کے بعد میری عزت کرنے لگے ہیں اور میرے فین بن گئے ہیں، میں دوبارہ بھی اس پروگرام میں آﺅں گا کیونکہ ٹی وی چینلز کے ذریعے ہم اپنے مداحوں تک اپنی آواز پہنچا پاتے ہیں۔

سما کے اینکرز کے ساتھ اس طرح کے واقعات کوئی نئی بات نہیں۔۔۔ آڈیو لیک والے کیس میں جب ایک اینکر صاحب نے “دو دانہ” آئی فون کی فرمائش کی تو وہ کال ریکارڈنگ عمران جونیئر ڈاٹ کام پر لگ گئی، موصوف کو سما انتظامیہ نے اگلے ہی روز فارغ کردیا، جس کے بعد وہ صفائیاں پیش کرتے رہے اور سوشل میڈیا پر آنیاں جانیاں دکھاتے رہے، اب سنا ہے کہ لاہور کے کسی سٹی چینل پر خاموشی سے دانے پہ دانے گن رہے ہیں یا پھر شاید گارہے ہیں۔۔ ایک اینکر کے نازیبا اشارے بھی اسی ویب سائیٹ نے دکھائے، تو انہوں نے بھی فوری اپنی صفائی پیش کی۔۔ ایک محترمہ اینکر صاحبہ پہلے تو اپنی بچی کو گود میں بٹھا کر عوام کی ہمدردیاں سمیٹنے لگیں، پھر کچھ عرصہ بعد بلٹ پروف جیکٹ پہن کر شو کرنے آگئیں۔۔ یار یہ سب ان کے دماغ میں آتا کیسے ہے؟؟ کون دیتا ہے انہیں آئیڈیئے؟؟ کیا یہ سب ریٹنگ کا چکر ہے؟؟

چلیں بات کرلیں شعیب صاحب کی ، یہ نئے نویلے اینکر ہیں۔۔ اچھا پہلے تو یہ کلیئر کرلیں کہ ہر اینکر صحافی نہیں ہوتا ہاں البتہ ہر صحافی اینکر ہوسکتا ہے۔  اینکرز مافیا کا میڈیا انڈسٹری پر راج ہے، عمران بھائی (علی عمران جونیئر) اس بارے میں اکثر نشاندہی کرتے رہتے ہیں، سماہو یا کوئی بھی ادارہ ، کسی ایک اینکر پرکوئی بات آرہی ہوتو سب چیل کوے بن کر اپنے اینکر بھائی یا اینکر دوست کو بچانے کے لئے سوشل میڈیا پر کائیں کائیں اور چیں چیں کرنے لگ جاتے ہیں، میڈیا انڈسٹری میں سب سے مراعات یافتہ طبقہ اینکرز مافیا کا ہوتا ہے۔۔ اب اینکر بننے کا نہایت آسان فارمولہ یہ ہے کہ آپ خوش شکل ہوں، آپ جم بھی کرتے ہوں بس پھر آپ اینکر پکے۔۔ تعلیم، صحافت یا کوئی اور اسکلز گئیں بھاڑ میں۔۔۔شعیب صاحب کا معافی والا پروگرام اگر کسی نے نہیں دیکھا تو پھر سے دیکھ لے۔۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے لئے الگ سے معافی کا کلپ شیئر کیا، جب کہ لائیو پروگرام میں ان کا انداز اسی طرح حقارت آمیز تھا۔۔ لگتا یہ تھا کہ شاید نوکری خطرے میں ہے اسی لئے موصوف یہ سب کرنے پر مجبور ہیں۔۔

ناصر خان جان میرا پھوپھی کا لڑکا نہیں، نہ میں اسے جانتا ہوں، نہ مجھے اس کی وڈیوز پسند ہیں نہ کبھی دیکھنے کی خواہش رہی، لیکن جب سما والے اپنے مارننگ شو میں اسے بلارہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ اس کی اہمیت کوتسلیم کیاجارہا ہے؟ یہ الگ بحث ہے۔۔ سماکی انتظامیہ کو اس سارے معاملے کو دیکھنا چاہیئے، اس اینکر کو بطور سزا کچھ عرصے کے لئے آف ائر کرنا چاہیئے ، ورنہ ہم عوام یا ناظرین یہ سمجھنے پر مجبور ہونگے کہ یہ سب سما کی خواہش پر کیا گیا۔۔ اور سما انتظامیہ بھی اس سارے گیم میں ملوث ہے۔۔۔ (شمعون عرشمان)۔۔

عمران جونیئر ڈاٹ کام کا اور اس کی پالیسی کا بلاگر کی تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں۔۔ علی عمران جونیئر

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں