سما میں جبری استعفوں کے حوالے سے پپو کی مخبری کےبعد سما ٹی وی کی انتظامیہ نے نوٹس لے لیا اور اپنا فیصلہ واپس لے لیا لیکن اب سما کے ورکرز کیلئے نیا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے۔ پپو کےمطابق اب لاہور جانے کے لئے تمام ورکرز سے پوچھا جارہا ہے، (پہلے ایسا نہیں تھا)۔ لیکن پپو کے مطابق اب مسئلہ یہ پیدا ہوگیا ہے کہ ڈرائیور، آفس بوائے یا نچلے طبقے کے اسٹاف کی سیلری انتہائی کم ہے، اگر یہ لوگ لاہور جاتے ہیں ۔ مثال کے طور پر کوئی آفس بوائے یا ڈرائیور لاہور جانے کیلئے رضامند ہوتا ہے تو اس کو اپنی فیملی بھی لاہور منتقل کرنی ہوگی۔ وہاں کرائے کا گھر، شفٹنگ اور بچوں کی اسکولنگ کم تنخواہ میں مسئلہ بنی رہے گی۔ پپو نے بتایا کہ جو لوگ کراچی سے لاہور جاسکتے ہیں وہ تو جارہے ہیں لیکن جو نہیں جاسکتے، سما انتظامیہ کو چاہیئے کہ ان لوگوں کیلئے بھی کوئی حل نکالے، پپو نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ، جیسے ایک ڈرائیور کی پانچ بیٹیاں ہیں، وہ اگر لاہور نہیں جاتاتو اسے یہاں دوسری جاب کا ملنا بھی مشکل ہوگا۔پپو نے سما کے مالک عبدالعلیم خان اور مشیر خاص چودھری اکرم سے گزارش کی ہے کہ ہیڈآفس کی کراچی سے لاہور منتقلی سے جو لوگ اپنی مجبوریوں کے باعث شفٹ نہیں ہوپارہے، انہیں بیروزگار کرنے کے بجائے ان کیلئے کوئی متبادل حل ڈھونڈا جائے تاکہ ان کے گھروں کے چولہے جلتے ہیں اور وہ بیروزگاری کے شکنجے میں آنے سے بچ سکیں۔۔
سما انتظامیہ کا شکریہ لیکن مسئلہ اب یہ ہے۔۔۔
Facebook Comments