جیونیوز میں کارکنان دو ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ پیون اور سوئپرز تک کی دوماہ سے تنخواہ نہیں آئی، دولاکھ سے نیچے کے ملازمین کی دوماہ سے، چار لاکھ تنخواہ نہیں آئی، ملازمین نے فیصلہ کیا ہے کہ اب قلم چھوڑ ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے، ہڑتال صبح و شام کے وقت دو،دوگھنٹے کی ہوگی۔۔تک تنخواہ والوں کی تین ماہ اور اس سے اوپر والوں کی چارماہ سے سیلری نہیں آئی، پپو کا کہنا ہے کہ جیو نیوز کے صحافی اور ورکرز اگر تنخواہ کیلئے بات کرتے ہیں تو انہیں دلاسہ دینے یا ہمدردی کے دو بول بولنے کے بجائے میڈیا انڈسٹری کی صورتحال بتا کر نیوز کے ہی اعلی افسران جو خود بھی صحافی ہیں تنخواہوں میں کٹوتی اور ڈاؤن سائزنگ کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ یعنی صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو تنخواہیں مانگنے پر دھمکیاں، جبکہ پی ایف یو جےکے ایک صدر بھی اسی ادارے میں دس لاکھ روپے ماہانہ سے زائد پر ملازم ہیں اور نام کی حد تک کشمیر افیئرز کا ہیڈ ہے حالانکہ انہوں نے کشمیر کے معاملات پر کبھی خبر تو دور، ایک ٹکر تک نہیں دیا، البتہ اس کی وجہ سے پی ایف یو جے، آر آئی یو جے اور نیشنل پریس کلب جیو مالکان کے خلاف کوئی بیان تک جاری نہیں کرتے، جبکہ ان یونینز کا کام ہی صحافیوں کیلئے آواز اٹھانا ہے۔۔
جیونیوز میں پھر تنخواہوں کا بحران۔۔
Facebook Comments