اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف سندھ (سجاس) کے تحت اسپورٹس جرنلسٹس کی عالمی تنظیم ایسوسی ایشن انٹرنیشنل پریس آف اسپورٹس (AIPS) کے سویں یوم تاسیس اور ورلڈ اسپورٹس جرنلسٹس ڈے کے موقع پر کے پی ٹی اسپورٹس کمپلیکس میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں میزبانی کے فرائض سجاس کے صدر محمود ریاض نے انجام دیئے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن (PSWF ) کے سیکریٹری جنرل اصغر عظیم، سابق ولڈ اسکواش چیمپئن مقصود احمد، اولمپیئن قمر ابراہیم، سابق انٹرنیشنل ایتھلیٹ میجر ریٹائرڈ محمود ریاض، سینئر جرنلسٹس خالد محمود، نصر اقبال، سجاس کے سیکریٹری شاہد ساٹی، باکسنگ فیڈریشن کے سینئر نائب صدر اصغر بلوچ نے اسپورٹس جرنلسٹس ڈے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
اصغر عظیم نے عالمی تنظیم کے قیام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پیرس اولمپک 1924 کے دوران 2 جولائی کو چند دوستوں نے باکسنگ رنگ میں بیٹھ کر اے آئی پی ایس کی بنیاد رکھی، 2 جولائی 1970 کو ہر سال اسپورٹس جرنلسٹس کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا گیا جس کا مقصد دنیا بھر میں اسپورٹس جرنلزم کی اہمت کو اجاگر کرنا تھا آج 2 جولائی 2024 کو ہم نہ صرف اپنی عالمی تنظیم کا سواں یوم تاسیس منانے رہے ہیں بلکہ اس کے ساتھ اسپورٹس جرنلسٹس کا عالمی دن بھی منا رہے ہیں آج 200 سے زیادہ ممالک AIPS کے ممبر جبکہ انفرادی طور پر اس کے ممبران کی تعداد 2 لاکھ سے زائد ہے، پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن عالمی تنظیم سے الحاق شدہ پاکستان کی واحد تنظیم ہے جو اپنے صدر و سیکریٹری جنرل اے آئی پی ایس، ایشیاء امجد عزیز ملک کی سربراہی میں اسپورٹس جرنلسٹس کی فلاح و بہبود کے ساتھ ان کی ٹریننگ کے لئے مختلف نیشنل و انٹرنیشنل ورکشاپ کا انعقاد کررہی ہے تاہم ملک میں اسپورٹس جرنلسٹس کو متحرک کرنے اور ایک نیا انداز دینے میں سجاس کا کردار ناقابل فراموش ہے آج ملک کی تمام ایسوسی ایشن سجاس کی پیروی کررہی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہاکی اولمپین قمر ابراہیم کا کہنا تھا کہ اسپورٹس جرنلسٹ کا کسی بھی کھلاڑی کا مستقبل شاندار بنانے میں اہم کردار ہوتا ہے، مجھے بھی کھلاڑی بنانے میں اسپورٹس جرنلسٹس کا کردار ہے، سابق انٹرنیشنل ایتھلیٹ میجر ریٹائرڈ محمود ریاض نے کہا کہ صحافی کھیل اور کھلاڑیوں کو پروموٹ کرتے ہیں ان ہی کی وجہ سے اولمپیئن قمر ابراہیم ،سابق ولڈ اسکواش چیمپئن مقصود احمد جیسے لیجنڈ کھلاڑی سامنے آئے ہیں۔
سجاس کے صدر محمود ریاض نے کہا کہ AIPS کے سو سال مکمل ہونے پر دنیا بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ پاکستانی صحافیوں نےپوری دنیا میں خبریں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اسپورٹس صحافی کو خبروں کی کھوج میں دن رات ایک کرنا پڑتا تھا۔
سنیئر صحافی سید خالد محمود کا کہنا تھا کہ آج اسپورٹس جرنلزم کی تاریخ میں ایک یادگار دن ہے ۔ اس سے پہلے بھی اسپورٹس جرنلزم ہوتی تھی لیکن اس کی باقاعدہ کوئی تنظیم نہیں تھی ۔ اے آئی پی ایس اسپورٹس جرنلزم کی بانی تنظیم ہے میں اے آئی پی ایس کے سو سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کرائم اور پرتشدد واقعات کی خبریں پڑھ پڑھ کر ہم بیزار ہو جاتے ہیں ایسے میں ذہنی سکون کیلئے ہم اسپورٹس کی خبریں سنتے اور پڑھتے ہیں۔ اسپورٹس کے صفحات پر ہاکی، کرکٹ، فٹبال اسکواش اور دنیا بھر کے کھیلوں کے حوالے سے خبریں ہوتی ہیں۔ اسپورٹس کے فروغ کے لئے صحافیوں کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔ سنیئر اسپورٹس جرنلسٹ نصر اقبال کا کہنا تھا کہ سجاس کھلاڑیوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کیلئے ہر سال ایوارڈ کی تقریب کا انعقاد کرتی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ سجاس کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کے فلاح و بہبود کیلئے ایک مخلص تنظیم ہے، سجاس کے سیکریٹری شاہد ساٹی نے کہا کہ سجاس نے 2008 سے لیکر آج تک کھیلوں کے فروغ اور صحافیوں کے فلاح و بہبود کیلئے بھرپور اقدامات کئے ہیں، اے آئی پی ایس نے ہمیشہ پاکستان کو فوکس کیا ہے اور پاکستان کو اپنی نظروں میں رکھا ہے اور مجھے یقین ہے کہ جب بھی اے آئی پی ایس ،پی ایس ڈبلیو ایف میں پاکستان کا نام آئے گا، اس میں سجاس کا نام سب سے اوپر ہوگا،
تقریب کے اختتام پر یوم تاسیس اور عالمی اسپورٹس جرنلسٹس ڈے کے موقع پر کیک کاٹا گیا، جبکہ سجاس کے نائب صدر زبیر نذیر نے تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں سجاس کے عہدیدران، ممبران، اسپورٹس جرنلسٹس، اسپورٹس آرگنائزر اور مختلف کھیلوں سے وابستہ کھلاڑیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔۔۔