کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور نے میڈیا ہاوسز سے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر صحافیوں اور دیگر عملے کو جبری طور پر برطرف کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ، اپنے بیان میں کے یو جے دستور کے صدر طارق ابوالحسن اور جنرل سیکریٹری محمد عارف خان نے کہا کہ حال ہی مالی بحران کا خود ساختہ جواز بنا کر بڑے پیمانے پر میڈیا ورکز جبری برترفی اور تنخواہوں میں کٹوتی کے بعد ایک بار پھر جبری برترفیوں کا نیا سلسلہ سمجھ سے باہر ہے، جبری برطرفیاں صحافیوں کا معاشی قتل ہے جو کسی صورت قابل قابل قبول نہیں۔۔رہنماوں کا کہنا تھا کہ اگر ادارے واقعی مالی بحران کا شکار ہیں تو اس کی سب سے بڑی وجہ ماہانہ لاکھوں روپے کی غیر حقیقی تنخواہیں اور مراعات لینے والے مٹھی بھر لوگ ہیں ، جس کا خمیازہ معمولی لینے والے صحافی کارکن بھگتنے پر مجبور ہیں۔۔ انکا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کے قیام اور بے روزگاروں کو لاکھوں ملازمتیں دینے کی دعویدار حکومت کی میڈیا مالکان کے غیر قانونی اقدامات پر پراسرار خاموشی مزید کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے رہنماوں کے کا کہنا تھا کہ صحافی اور میڈیا سے جڑے دیگر ملازمین پہلے ہی کئی کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہیں ،ایسے میں ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کرنے کی مجرمانہ کوشش ناقابل برداشت ہے۔۔کے یو جے دستور کے رہنماوں نے وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات سے بھی مطالبہ کیا کہ موجودہ صورتحال میں مداخلت کرتے ہوئے جبری برطرفیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی سمیت دیگر معاملات کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اپنا کردار ادا کریں اور میڈیا سے جڑے افراد اور انکے خاندان کو غیر یقینی صورتحال سے نجات دلائیں ۔رہنماوں کا کہنا ہے کہ میڈیا مالکان جبری برترفی اور کئی کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے سلسلے کو فوری طور پر ختم کریں تاکہ میڈیا ورکرز میں پھیلی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے ، ان کا کہنا تھا کہ کے یو جے دستور مشکلات میں گھرے میڈیا ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے اور صحافیوں کے حقوق کے حوالے سے کی جانے والی ہر جدو جہد میں ہراول دستہ ثابت ہو گی۔
صحافیوں کی برطرفیاں، کے یو جے دستورکی مذمت
Facebook Comments