تحریر: محمد اصغر بھٹی
پنجاب اسمبلی کے باہر لاہور پریس کلب کی موجودہ باڈی کی جانب سے بنائی جانے والی”جوائنٹ ایکشن کمیٹی” کی کال پر لاہور کے میڈیا مالکان کی جانب سے چھوٹے بڑے ورکرز اور ملازمین کا استحصال،معاشی قتل،برطرفیوں،چھانٹیوں،بروقت تنخواہوں کی ادائیگیاں نہ کرنے،35، 35 فیصد کٹ لگانے اور لاہور کے تمام پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا مالکان کی طرف سے سینکڑوں کی تعداد میں ملازمین نکالے جانے پر پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر پہلی بار مجھے تمام صحافی برادری اکھٹی ایک پلیٹ فارم”جوائنٹ ایکشن کمیٹی” کی صورت میں بھرپور احتجاج کرتے ہوئے نظر ائی۔تو میری خوشی کی انتہا نہ رہی۔میں یہاں یہ لکھنا حق بجانب ہوں گا کہ اب وہ وقت دور نہیں ہے کہ اب صحافی برادری جو معاشرے کی آنکھ،کان اور زبان ہیں جو دوسروں کے حقوق کے لئیے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر لڑتے ہیں۔تو اپنے حق کی خاطر کیوں نہیں لڑ سکتے۔اب وہ جو آج اپنے حقوق کے لئیے اکھٹے ہوئے ہیں۔اپنے اس اتحاد سے اپنے مطالبات ان میڈیا مالکان سے ضرور منوانے میں کامیاب ہو جائیں گے اور اپنے صحافی بھائیوں کے معاشی قتل ہونے کا تحفظ بھی ضرور کریں گے۔قارئین کرام کو یہاں بتانا ضروری ہے کہ یہ جو میڈیا مالکان ہیں آج یہ اربوں نہیں کھربوں پتی بن چکے ہیں۔یہ اپنے ورکرز اور ملازمین کا خون چوس چوس کر ان کا استحصال کر کے بنے ہیں اور پھر بھی یہ 15،10، 20 ہزار روپے لینے والے چھوٹے ملازمین کو نوکریوں سے محروم کر دیتے ہیں اور کوئی بھی ان کو پوچھنے والا نہیں ہے۔ موجودہ حکومت پر الزام تراشی کرتے ہیں کہ عمران خان حکومت نے ہمارے اشتہارات بند کر دئیے ہیں جبکہ حکومتی صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان کا واضح موقف ہے کہ ہم نے کسی میڈیا مالکان کے کوئی اشتہارات بند نہیں کیئے ہیں بلکہ ہم تو میڈیا ورکرز کے ساتھ کھڑے ہیں ان کا کوئی معاشی قتل اور استحصال بلکل بھی نہیں ہونے دیں گے۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ممبران اور صحافی بھائیوں کےساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صحافیوں نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور پنجاب اسمبلی پریس گیلری سے باہر آ گئے اور اپنے صحافی بھائیوں سے مل کر وہ بھی بھرپور احتجاج کرتے ہوئے مال روڈ پر آگئے اور اپوزیشن کے ارکان کے علاوہ وکلاء سول سوسائٹی اور پنجاب حکومت کے صوبائی وزراء میاں محمود الرشید،فیاض الحسن چوہان،دیگر نے بھی اظہار یکجہتی کے لئیے مال روڈ پر احتجاجی کیمپ میں اپنے اپنے خطاب میں خیالات کے ذریعے صحافیوں کا بھرپور ساتھ دیا اور آئندہ بھی ساتھ دینے کا اعلان کیا۔یہاں میں مرد مجاہد لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چوہدری جنرل سیکرٹری عبدالمجید ساجد ایمپرا کے صدر راو شاہد اور دیگر یو جیز کے لیڈران کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے تمام لاہور کی صحافی برادری کو یکجا کر دیا اس احتجاج میں لاہور کی تمام یونینوں کے لیڈروں سمیت لاہور پریس کلب کے موجودہ صدر اعظم چوہدری،سابقہ صدر پریس کلب لاہور ارشد انصاری،شہباز میاں،پی ایف یو جے کے صدر رانا محمد عظیم،سابق صدر پی یو جے۔عارف حمید بھٹی،سینئر اینکر مبشر لقمان،شہزاد حسین بٹ،نعیم حنیف،محمد اشرف چوہدری،رحمان بھٹہ،ضیاءاللہءنیازی،راجہ ریاض،شہباز اکمل جندران،اعجاز منظور کھوکھر،عثمان بن احمد،نوید چوہدری،نعیم مصطفی،فرخ عطاء بٹ، مجطبی باجوہ،شکیل سعید،سلیم شیخ،زاہدعابد،عدنان ملک،سردار مراد علی خان،ذوالفقار علی مہتو،قمرالزمان بھٹی،زوار کامریڈ،خواجہ نصیر،نعیم ثاقب،قیصرشریف،قاسم رضا،نوشین نقوی،صائمہ وڑائچ،مریم لودھی، فاطمہ مختار بھٹی،حناشہزاد،عطیہ زیدی،تمثیلہ چشتی،ناصرہ عتیق،احسان بھٹی،خواجہ آفتاب،شوکت علی،وسیم فاروق،عابد خان،افضال طالب،آصف بٹ،قاسم سندھو،وحید بٹ،عاصم نصیر،شیخ عمران،افضل چوہدری،خواجہ فرخ،میاں آصف،افضل بھٹی،میاں علی افضل،غضنفر اعوان،شاہد چوہدری،عامرمرزا،فیصل درانی،منصور بخاری،صابر بخاری،قاضی طارق عزیز،جاوید فاروقی،علی زیدی،جعفر بن یار،داود خالد،فاروق خالد،نواز انجم،بدر چشتی،آغا گل،مقیم گجر،حبیب چوہان،طفیل شریف،اظہر صدیق ایڈووکیٹ،عبداللہ ملک ایڈووکیٹ اور دیگر سینئرز صحافیوں کی کثیر تعداد میں شرکت اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔تمام لیڈروں نے اپنے اپنے انداز میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر میڈیا مالکان نے ہوش کے ناخن نہ لئیے تو تمام میڈیا ہاوسز کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں کا بھی گھیراؤ کیا جائے گا اور ہر جگہ ان کا ناطقہ بند کیا جائے گا ہمارے ورکرز کے چولہے ٹھنڈے پڑھیں ہیں اور ان میڈیا مالکان کے بچے عیاشیاں کر رہے ہیں ان کی عیاشیاں بند کروائی جائیں گی۔اور انہوں نے کہا کہ آئندہ جو بھی جوائنٹ ایکشن کمیٹی فیصلہ کرے گی ہم سب ہر صورت اس پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔اس احتجاج کی خاص بات یہ بھی تھی کہ یہ احتجاج بہت پر امن ہوا تمام صحافی میڈیا مالکان کے خلاف وقفے وقفے سے صحافی نعرے بازی کرتے رہے۔زندہ ہیں صحافی زندہ ہیں ہم سب ایک ہیں صحافی تیری جت شالا انشاءاللہء انشاءاللہء اس کے علاوہ ترانے بھی چلتے رہے۔آخر میں صدر لاہور پریس کلب اعظم چوہدری نے آئندہ کا لائحہ عمل دیا۔(محمد اصغربھٹی)۔۔