تحریر: آفتاب حسین
اسکاؤٹس ہيڈکوارٹرميں صحافيوں کوايوارڈ دينے کي تقريب نہ توکراچي پريس کلب کي طرف سے تھي نہ کسي يوجے کي طرف سے نہ چاہتے ہوئے بھي ميرے قدم اسکاؤٹس ہيڈکوارٹرکي طرف بڑھ گئےجہاں تقريب جاري تھي ميري نگاہيں ان صحافيوں کوتلاش کررہي تھيں جنہوں نے کوئي ايسا کارنامہ سرانجام ديا ہوجس پرانہيں ايوارڈ ديا جارہا ہو،، ميري ذاتي رائے کے مطابق ميں ايوارڈ تقريب کے حق ميں ہي نہيں جب اداروں سے صحافيوں کوبے دخل کيا جارہا ہو،،صحافيوں کےپلاٹس پرشب وخون مارا جارہا ہو،سينکڑوں بے روزگارصحافيوں کے بچے اسکول فيسيں ادا نہ کرنے کي وجہ سے نکالے جارہے ہوں ايسے ميں ايوارڈ کي تقريب بے معني ہے ہاں اگرواقعي ميڈيا ہاؤسزکے حالات اچھے ہوں ايوارڈ کي تقريب ہوکرائم رپورٹنگ کا فيصلہ استارعلاؤالدين خانزادہ ، راجہ طارق،يوسف خان،ارشادبھائي،شاہد انجم ۔ جيسے سينئرکريں ،پولٹيکل رپورٹنگ کا فيصلہ شاہدجتوئي ،حبيب خان غوري ،طاہرحسن خان جيسے سينئر، بلدياتي رپورٹنگ کا فيصلہ طاہرعزيزبھائي ۔ حنيف اکبر،شاہد مصطفي ۔ کورٹ رپورٹنگ کا فيصلہ برادرحمزہ لياقت رانا سميت ايسي کميٹي کرے جسميں مقصوديوسفي صاحب بھي ہوں ،ادريس بختيارصاحب بھي ہوں ،سعيدخاوربھي ہوں ، عمران احمد بھي ہوں، حافظؓ طارق محمود بھي ہوں ۔ رفعت سعيد بھي ہوں ، ريحان ہاشمي بھي ہوں عبدالحميد چھاپڑہ کي مشاورت بھي ہوتمام بزرگ صحافي جوحقيقي معنوں ميں سينئرہوں انکي مشاورت ہوتوايوارڈ لينے کا لطف ہي الگ ہو خيرتنقيد نہيں بہرحال غيرصحافي فيمليوں کي بڑي تعداد نظرآئي اس ميں کچھ کلب کے ممبران کوبھي ايوارڈ سے نوازا گيا جن ميں بڑے جوش سے انہوں نے فن خطابت کا مظاہرہ بھي کيا تقريب کے مہمان خصوصي جميل يوسف سابق وزيراطلاعات وسابق چيف سي پي ايل سي تھے يقيني طورپرانکي شخصيت کا مجھ سميت کئي سينئراعتراف کرينگے بطوروزيرنگران وزيراطلاعات انہوں نے محکمہ اطلاعات ميں ہونے والي اقربا پروري ،مخصوص راج کاقلم قمع کيا وہ اسي طرح ہي تھا جس طرح انہوں نے بطورچيف سي پي ايل سي اغوابرائے تاوان کي وارداتوں کوروکنے سميت اپني جان ہتھيلي پررکھ کر ايساکارنامہ سرانجام ديا تھا جس پرانہيں صدارتي ايوارڈ سے نوازا گيا تھا ان کي آمد خوش آئند تھي ايس تقاريب ماضي ميں بھي ہوتي رہيں جس ميں مختلف صحافي ليڈروں نے اپني منظؓورنظرصنف نازک کے عام کاوشوں کوبھي بڑھا چڑھا کرايوارڈ اورانعام واکرام سے نوازا ليکن بہرحال دورحاضر ايوارڈز سے زيادہ ورکرکلاس صحافيوں کےليئے ايسے فنڈ کا تقاضہ کررہا ہے جسميں شہيداورمختلف واقعات ميں زخمي ہونے والے صحافيوں سميت مالکان کي جانب سے کسي بھي وقت اچانک بے روزگارہونے والے صحافيوں کے ليئے نئي جاب کے ملنے تک کوئي ايسا اقدام کيا جائے جس سے انکے گھرکا چولہا جلتا ہے
اميد ہے اس پرصحافي ليڈران غورکرينگے۔۔۔(آفتاب حسين)