حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے میڈیا ورکرز کی برطرفیوں اور سیہون کے صحافیوں کو دھمکیاں ملنے خلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا، روزنامہ سندھ ایکسپریس اور روزنامہ پاک سندھ سے ملازموں کی جبری برطرفی کے خلاف حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی نائب صدر خالد کھوکھر، ایچ یو جی صدر جئی پرکاش مورانی، جوائنٹ فہیم ببر، میمبر ایگزیکیوٹو کمیٹی وسیم خان، نیاز وگھیو، غلام فرید لاکھو، سینیئر صحافی اعجاز لغاری، ساجد آرائین، ممتاز بلال، فیروز ببر، شبیر تابش، ارشاد چنا، جانی خاصخیلی، اکبر درس، فاضل چنا، پون کمار، اعجاز چانڈیو، ریاض کیریو، علی مراد چانڈیو، قلندر شاہانی، منیش کمار اور دیگر کے رہنمائی میں دھرنا دیا گیا، دھرنے کو خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی نائب صدر خالد کھوکھر نے کہا کے رونامہ سندھ ایکسپریس، روزنامہ پاک سندھ اور دیگر میڈیا اداروں سے صحافیوں کی برطرفیوں کو کسی بھی صورت میں برداشت نا کیا جائیگا، صحافیوں کو جبری برطرف کرنا آزاد صحافت پر حملہ ہے، خالد کھوکھر نے کہا کے صحافی حق اور سچ کی آواز ہوتا ہے لیکن اب صحافیوں سے ہی زیادتیاں کی جا رہی ہیں جس عمل کی مذمت کی جاتی ہے، اس لیے حکومت سے اپیل ہے کے میڈیا ورکرز کے حوالے سے بنی ہوئی پالیسیوں کو ٹوڑنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے، دھرنے کو خطاب کرتے ہوئے ایچ یو جی کے صدر جئی پرکاش مورانی نے کہا کے سندھ ایکسپریس اور پاک سندھ کی انتظامیا کی جانب سے بنا کسی نوٹیس ورکرز کو برطرف کرنا ایک ایک غیر قانونی عمل ہے جس کی سخت مذمت کی جاتی ہے، جئی پرکاش نے کہا کے سیہون کے صحافیوں کو ملنے والی دھمکیا آزاد صحافت پر حملہ ہے، صحافیوں کو دھمکیاں دینے والوں کو گرفتار کرکے صحافیوں کو تحفظ دیا جائے اور برطرف کیے جانے والے صحافیوں کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
صحافیوں کا احتجاجی دھرنا
Facebook Comments