صحافی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان۔۔

صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق سے ملاقات کر کے پیکا ترمیمی آرڈیننس پر اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد میں متحدہ رہنماؤں اور وفاقی وزیر سے ملاقات کی جس میں پیکا کے حالیہ ترمیمی آرڈیننس پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا اور صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد نے پیکا کے حالیہ ترمیمی آرڈیننس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اُسے اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حق پر قدغن کے مترادف قرار دیا۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پیکا آرڈیننس کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے واضح مؤقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان ہر موقع اور مشکل وقت میں صحافی برادری کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آزادئ صحافت پر لگنے والی کسی بھی کاری ضرب کی کبھی حمایت نہیں کرے گی۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مشاورت کے ذریعے کی جانے والی موثر قانون سازی ہی مضبوط میڈیا کی ضامن ہوسکتی ہے جس میں فرد کے حقوق کا تحفظ اور اظہار رائے کی مکمل آزادی بھی ممکن ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایوان سے لیکر میدان تک میڈیا کی آواز بننے کو تیار ہے، اس معاملے پر پارلیمان میں بھی آواز اُٹھائیں گے اور اظہار رائے کی آزادی کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام سید امین الحق کاکہنا تھا کہ اُمید ہے وزیر اعظم صاحب معاملے کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نشست کا اہتمام کریں گے اور صحافتی حلقوں کو لاحق خدشات سُن کر اس معاملے کا احسن طریقے سے حل نکالیں گے۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد میں امینڈ، سی پی این ای ، پی بی اے، اے پی این ایس اور پی ایف یو جے کے ارکان شامل تھے۔ اس موقع پر طاہر اے خان ، ڈاکٹر جبار خٹک ، عامر محمود ، شکیل مسعود ، ناز آفرین سہگل ، شہاب زبیری ، اعجاز الحق ، حافظ طارق ، زاہد مظہر اور شہاب محمود سمیت رکن رابطہ کمیٹی و سندھ اسمبلی جاوید حنیف اور ایم کیو ایم پاکستان کے شعبہ اطلاعات کے ذمہ داران موجود تھے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں