سپریم کورٹ نے صحافیوں پر تشدد اور ہراساں کیے جانے کے خلاف پولیس تفتیش کو غیر تسلی بخش قرار دیدیا۔عدالت عظمیٰ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف کیس کی سماعت جون تک ملتوی کردی اور کہا کہ آئندہ سماعت کی حتمی تاریخ بعد میں طے کی جائے گی۔دوران سماعت عدالت نے صحافی اسد طور اور ابصار عالم تشدد کیس میں پولیس تفتیش غیر تسلی بخش قرار دی۔اس موقع پر عدالت نے صحافی مطیع اللّٰہ جان پر تشدد اور اغوا کیس میں پولیس تفتیش بھی غیر تسلی بخش قرار دی اور حکم دیا کہ تفتیش کےلیے اہل افسر تعینات کیے جائیں۔سپریم کورٹ نے ابصار عالم، مطیع اللہ جان، اسد طور پر حملے کی تفتیش 1 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ نے اسد طور پرحملے کے ملزمان کے خاکے اخبارات میں شائع کرانے کا حکم بھی دیا، عدالت نے اسلام آباد پولیس کو 30 دن کی مہلت دی اور کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے انعامی رقم مقرر کر کے اشتہار دیا جائے۔عدالت عظمیٰ نے مطیع اللہ جان کے اغواء کی مکمل سی سی ٹی وی فوٹیج پنجاب فارنزک لیب کو بھیجنے کا حکم بھی دیا۔