sahafion par tashaddud ke zimmedar police ehelkaar muattil

صحافیوں پرتشدد کے ذمہ دار پولیس اہلکار معطل۔۔۔

راولپنڈی میں صحافیوں پر تشدد کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) راولپنڈی خالد ہمدانی نے تشدد کے ذمہ دار اہلکاروں کو معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تشدد کا نشانہ بننے والے صحافیوں کی شکایت کا ازالہ کریں گے۔اس سے قبل انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس عثمان انور نے  صحافیوں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری کا حکم دیا تھا۔جیو نیوز کے رپورٹر حیدر شیرازی پر پولیس کی جانب سے تشدد کے بعد آئی جی پنجاب  نے  گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کا مسئلہ ابھی حل کر لیتے ہیں، آپ کو پتا ہے کہ آج مسئلہ بناہواہے،آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ سی پی او راولپنڈی کو بتا دیا ہے ابھی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔۔خیال رہے کہ جیو نیوز کے رپورٹر حیدر شیرازی پر پنجاب پولیس نے شدید تشدد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا ہے، وہ اسلام آباد ٹول پلازہ پر تحریک انصاف کے احتجاج کو کور کر رہے تھے۔پولیس کے تشدد سے حیدر شیرازی شدید زخمی ہوگئے، ان کے سر اور منہ پر چوٹیں لگی ہیں۔حیدر شیرازی، رضوان شاہ، سمیت دیگر صحافیوں پر تشدد کیا گیا، پولیس نے صحافیوں سے موبائل فون لے لیے اور کچھ صحافیوں کو تھانے منتقل کر دیا۔تعارف کروانے کے باوجود حیدر شیرازی پر پولیس اہلکاروں نے تشدد کیا، پولیس نے دیگر صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، مظاہرین نے بند راستہ کھولا تو فوٹیج بنانے پر پولیس نے صحافیوں پر تشدد کیا۔دریں اثنالاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری ، سینئر نائب صدر شیراز حسنات ، نائب صدر امجد عثمانی ، سیکرٹری زاہد عابد ، جوائنٹ سیکرٹری جعفر بن یار ، فنانس سیکرٹری سالک نواز اور اراکین گورننگ باڈی نے راولپنڈی ٹول پلازہ ون پر میڈیاکوریج کے دوران جیو نیوزکے نمائندے حیدر شیرازی، رضوان شاہ سمیت دیگر صحافیوں پرپنجاب پولیس کی جانب سے بہیمانہ تشددکی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔پولیس تشدد کے باعث حیدر شیرازی شدید زخمی ہوگئے اور بعد ازاں انھیں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا۔ پولیس نے تشدد کے دوران حیدر شیرازی اوردیگر صحافیوں سے موبائل فون بھی چھین لئے ۔ لاہورپریس کلب کی گورننگ باڈی نے واقعہ پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ہے۔ صدر ارشد انصاری نے کہاکہ صحافیوں پر اس طرح تشدد کرنا ، ان کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کرنا اور انھیں ان کے فرائض منصبی سے روکنے کے لئے ہرطرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرناپنجاب پولیس کا وطیرہ بن چکاہے۔ انھوں نے وزیراعظم پاکستان، وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ پولیس کے اس بہیمانہ سلوک کا فوری نوٹس لیکر ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں اور صحافیوں کو فوری رہا کریں بصورت دیگر ملک بھر کے صحافی اور صحافتی تنظیمیں احتجاج کاراستہ اختیار کرنے پر مجبورہوں گی۔علاوہ ازیں پنجاب یونین آف جرنلسٹس(دستور)کے صدرصابر اعوان ،جنرل سیکرٹری رحمان بھٹہ،نائب صدورشہزادہ خالد،احسان بھٹی،  میاں علی افضل ،فنانس سیکرٹری طارق جمال ،جوائنٹ سیکرٹریزعباداللہ بابر بٹ،خواجہ سرمد فرخ،جاوید حاکم اور اراکین مجلس عاملہ نےراولپنڈی ٹول پلازہ ون پر میڈیاکوریج کے دوران جیو نیوزکے نمائندے حیدرشیرازی، رضوان شاہ ودیگرصحافیوں پرپنجاب پولیس کےتشددکی مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیاہے۔انھوں نے مذمتی بیان میں کہاکہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں اور صحافیوں کو فوری رہا کیاجائے ورنہ پی یو جے (دستور)حکومتی ایوانوں کے باہر احتجاجی دھرنوں کااعلان کرے گی اور صحافتی تنظیمیں احتجاج پر مجبورہوں گی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں