صحافی راہنمائوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں صحافیوں کو پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے لیے آزادانہ اور سازگار ماحول فراہم کیا جائے اور ان پر تشدد کاسلسلہ بند کیا جائے، بصورت دیگر صحافی برادری پورے ملک میں احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی اپیل پر بدھ کو یہاں کراچی پریس کلب کے سامنے کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے تحت ’’عالمی یوم آزادی صحافت‘‘ پر آزادی صحافت کے لیے ایک مظاہرہ کیا گیا، جس سے پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی، نائب صدر سعید جان بلوچ، کے یو جے کے صدر اعجاز احمد، جنرل سیکریٹری عاجز جمالی، کے یوجے (دستور) کے جنرل سیکریٹری نعمت خان، کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی، سیکریٹری شعیب احمد خان، پیپ کے جنرل سیکریٹری جمیل احمد، سندھ جرنلسٹس کونسل کے منور عالم، سندھ پریس کلب کے رستم جمالی اور دیگر نے خطاب کیا۔اس موقع پر کے یوجے کے نائب صدور محمد ناصر شریف اور لبنیٰ جرار کا تیار کردہ ایک خصوصی پوسٹر بھی جاری کیا گیا۔مظاہرے میں پی ایف یو جے کے سینئر راہنما حسن عباس، اسسٹنٹ سیکریٹری اکبر جعفری، کے یو جے کے خازن یاسر محمود، جوائنٹ سیکریٹری طلحہ ہاشمی، سینئر صحافیوں مقبول خان،مختار احمد، شیریں جامی، موسیٰ رضا، ایمانویل سیموئیل اور اکبر بلوچ نے خصوصی شرکت کی ۔مقررین نے صوبہ سندھ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے صحافیوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ کہ گذشتہ دنوں پنو عاقل کے سینئر صحافی پریل دایو اور ان کے بیٹے کو اغواء کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ دنیا نیوز کے رپورٹر شہباز خان، ڈان کے فوٹو گرافر فیصل مجیب اور اے پی کے فوٹو گرافر شکیل عادل کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے کیمرے تک چھین لیے گئے۔جب کہ کورنگی میں خاتون صحافی روبینہ ارشد پر فائرنگ بھی کی گئی۔ انہوں نے ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے تشدد اور فائرنگ میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
صحافیوں پر تشدد کا سلسلہ بند کیا جائے ، کے یوجے۔۔
Facebook Comments