sahafion ki trolling karne walo ke khilaaf inquiry ka hukum

صحافیوں کی ٹرولنگ کرنے والوں کے خلاف انکوائری کا حکم۔۔۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ صحافی حضرات ہمیں معاشرے کی نبض بتاتے ہیں، آئین بھی اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے، ہمیں ایک تحمل و برداشت والا معاشرہ چاہیے، حکومت نے صحافیوں کی ٹرولنگ کرنے والے عناصر کے خلاف انکوائری کا حکم دیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت سینیٹ اجلاس ہوا، پشاور کے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) سانحہ کے شہدا کے لیے ایوان میں دعا کرائی گئی، دعا سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کرائی۔دوران اجلاس صحافیوں کو دھمکیاں دینے اور ٹرولنگ کا معاملہ بھی ایوان میں زیر بحث آیا۔سینیٹر جام سیف اللہ نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کچھ صحافیوں اور اینکرز کو ایک مخصوص سیاسی جماعت کی جانب سے نشانہ بنایا جارہا ہے، ان صحافیوں کی ٹرولنگ کی جارہی ہے، دھمکیاں دی جارہی ہیں۔سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم صحافیوں سے پوری طرح اظہار یکجہتی کرتے ہیں، یہ وہ صحافی ہیں جن کو اسی سیاسی جماعت کے دور میں نوکریوں سے نکالا گیا، ایک طبقہ کہتا ہے پاکستان میں کشمیر اور فلسطین سے زیادہ ظلم ہورہا ہے، میں اس معاملے کو وزیراعظم تک بھی پہنچاؤں گا، آوازوں کو بند کرنے کا کلچر ختم ہونا چاہیے۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آج یہ معاملہ وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے وزیراعظم کے ساتھ میٹنگ میں اٹھایا ہے، صحافی حضرات ہمیں معاشرے کی نبض بتاتے ہیں، آئین بھی اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے، ہمیں ایک تحمل و برداشت والا معاشرہ چاہیے، حکومت نے ایسے عناصر کے خلاف جو صحافیوں کے خلاف ٹرولنگ کررہے ہیں، انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں