نگران وزیراعلی پنجاب کی جانب سے صحافیوں کیلئے متنازعہ پلاٹ سکیم کے خلاف لاہورپریس کلب میں صحافتی تنظیموں نے تیسرے دن بھی احتجاجی کیمپ لگایا اور حکومت کو 24 گھنٹے کی مہلت دی کہ متنازعہ پلاٹ سکیم کی خامیاں دور کرے اور پنجاب جرنلسٹ ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن کے تحت پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی جائے، مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں جمعہ دوپہر2 بجے احتجاجی کیمپ پریس کلب سے باہر سڑک پر منتقل کرنے کا بھی اعلان کردیا۔ اس موقع پر احتجاجی کیمپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے صدر ارشد انصاری نے کہا کہ پر امن احتجاج ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے ، ہم تین روز سے پریس کلب کی چار دیواری میں احتجاج کرکے اپنا پیغام حکام بالا تک پہنچا رہے ہیں لیکن نگران وزیر اعلیٰ پنجاب معاملہ سلجھانے کی بجائے انا کا مسئلہ بنا رہے ہیں اس لئے مجبوراً اپنے احتجاج کا دائرہ کار پریس کلب کی چار دیواری سے نکال کر سڑکوں پر لانے پر مجبور ہیں اور کل جمعہ کو دوپہر 2 بجے احتجا جی کیمپ پریس کلب کے سامنے سڑک پر منتقل کر دیا جائیگا اور پر امن احتجاج جاری رہے گا اور اسکی تمام تر ذمہ داری نگران وزیر اعلیٰ کے طرز عمل پر ہوگی،انہوں نے صحافیوں سے احتجاج میں بھرپور شرکت یقینی بنانے کی اپیل بھی کی۔سیکرٹری زاہد عابد کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب چند روز کے مہمان ہیں اسلئے کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جو متنازعہ ہو ، ہم امید کرتے ہیں کہ جس طرح لاہور کی سڑکوں پر نگران حکومت نے یو ٹرن بنائے ہیں ویسے ہی اپنے اس فیصلے پر یو ٹرن لیکر معاملہ کو الجھنے سے روکیں گے۔ احتجاج میں نائب صدر امجد عثمانی، ممبران گورننگ باڈی رانا شہزاد، با با عابد حسین، سینئر صحافی سعید اختر، زاہد رفیق بھٹی، قمرالزمان بھٹی، ندیم نواز شیخ، خواجہ آفتاب حسن،وسیم نیاز،پرویز الطاف، فرزانہ چوہدری، عطیہ زیدی، جمیل شیخ، محمد عبداللہ، ڈاکٹر شجاعت حامد، منیب الحق، صداقت مغل، م س بٹ، ندیم سلیمی، خاور بیگ، رانا خالد قمر، حامد نواز، مدثر خان، قاسم رضا، افضل ایوبی، قیصر چوہان، محمد شہزاد، جہانگیر حیات، جمال احمد، تنویر احمد، میاں سرور، طارق شاہد ستی، سعید ورک سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔