پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ دستور کی کال پر کراچی یونین آف جرنلسٹ دستور نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرے میں صحافی کارکنوں نے 92 اخبار کراچی اسٹیشن سے فارغ کئے گئے ملازمین کے حق میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے مظاہرے سے خطاب میں کراچی پریس کلب کے سیکرٹری شعیب احمد نے کہا ملازمین کو یک جنبش قلم فارغ کرنا غیر انسانی عمل ہے ہم ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں انہوں نے کہا اخبارات سے ملازمین کو فارغ کرنےکے بعد بھی سرکاری اشتہارات کے لئے اخبارات چھاپے جاتے ہیں جس سے مالکان اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہیں سابق صدر اور صحافی رہنما امیتاز خان فاران نے کہا کہ اے پی این ایس کے رہنما اخبارات بند کرکے اپنی دکانیں چلاتے رہے ہیں صحافیوں کو اپنے مفادات کے لئے متحد ہونا پڑے گا ملازمین کی برطرفی کی شدید الفاظ میں مزمت کرتا ہوں انہوں نے کہا ہم برطرف ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں انہیں بحال کرانے کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے مظاہرےسے خطاب میں کے یو جے دستور کے صدر حامد الرحمان نے جبری برطرفیوں کی مزمت کرتے ہوئے کہا 92 نیوز کے مالکان نے درجنوں ملازمین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کردئیے ہیں ہم اپنے صحافی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ان کی جبری برطرفیوں کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کریں گے انہوں نے کہا کے یو جے دستور نے کراچی پریس کلب کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو فعال کرنے اور اس معاملے میں اتحاد کے ساتھ لیکر چلنے کی درخواست کی ہے یہ محض ایک ادارے کا مسلہ نہیں اس سے پہلے روزنامہ دنیا ، روزنامہ نئی بات اور دیگر اداروں سے بھی ملازمین کو جبری طور پر برطرف کیا گیا اور مالکان ادارے کو ڈمی اخبار میں تبدیل کر کےاشتہارات کے پیسے وصول کرتے ہیں اب ہم کسی ایسے ادارے کو اشتہار لینے نہیں دیں گے احتجاج سے فوٹو گرافر ایسوسی ایشن کے رہنما محمد جمیل پی ایف یو جے برنا کے رہنما نعمت اللہ بخاری کے یو جے برنا کے رکن مجلس عاملہ جاوید خٹک نے بھی خطاب کیا مظاہرے سے آخری خطاب پی ایف یو جے کے جنرل سکریٹری اے ایچ خانزادہ نے کراچی اور اسلام باد سے 92 اخبار کے ملازمین کی برطرفی کی مذمت کی انہوں نے اخبار کے مالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کو برطرف کرکے مکہ اور مدینہ میں خیرات کرنے سے آپ کی بخشش نہیں ہوگی انہوں نے کہا ملازمین کی جبری برطرفی غیر انسانی رویہ ہے پی ایف یو جے ملک بھر صحافیوں کا استحصال کرنے والوں کو گھیراؤ کیا جائے گا انہوں نے وزیر اعظم ، وزیر اطلاعات وزیر اعلی پنجاب صوبائی وزیر اطلاعات سے مطالبہ کہ 92 اخبار کے ملازمین کی جبری برطرفیوں کے خلاف سخت ایکشن لیں اور ملازمین کی بحالی کے لئے اقدامات کریں