mutnazeh peca act ke khilaaf aaj mulk bhar mein youm e siyaah ka aelan

صحافیوں کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان۔۔

پاکستان فیڈرل یو نین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)نے صحافیوں کے حقوق کے لیے یکم مئی سے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اس حوالے سے سے  ،پی ایف یو جے کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل نے ایکشن پلان کی منظوری دیدی، تین مئی  عالمی یوم صحافت کے موقع پر ملک گیر تحریک  جبکہ 13 مئی اور 20 مئی کو ملک بھراحتجاجی مظاہرے کیے جائیں اور اس کے بعد لانگ مارچ کے مرحلے کا اعلان کیا جائے اس بات کا فیصلہ ایف ای سی کے راولپنڈی  اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کی میزبانی میں ہونے والی پی ایف یو جے کی ایف ای سی کے سہ روزہ اجلاس کے دوسرے دن کیا گیا۔صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے کہا کہ   ملک بھراحتجاجی مظاہروں کے بعد لانگ مارچ کے مرحلے کا اعلان کیا جائے۔اجلاس میں صحافیوں کو درپیش مسائل اور ان کے حل پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے اجلاس  کے شرکاء کو بتایا کہ اس وقت  الیکٹرانک میڈیا رولز کے حوالے سےاسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ایف یوجے کی رٹ پر قانون سازی کا عمل جاری ہے اور اس بارے میں پی ایف یوجے کے اپنا مجوزہ قانون کا ڈرافٹ بھی ہائیکورٹ میں موجود ہے جبکہ پی بی اے اس بل کی بجائے صرف الیکٹرانک میڈیا کے ورکرز کی تنخواہوں کے معاملہ سے آگے جانے کے لئے تیار نہیں تھی تاہم پی ایف یوجے کی قیادت کی کوشش سے اور حکومت سے بات چیت کے باعث حکومت نے بھی اپنا  مجوزہ مسودہ قانون عدالت میں دیا ہے ۔افضل بٹ نے بتایا کہ اب یہ بل عدالت کے بعد بہت جلد پارلیمینٹ میں پیش ہونے اور قانون کا حصہ بننے کے مرحلے کے قریب تر ہے۔اس بل کے بننے کے بعد الیکٹرانک میڈیا کے ورکرز اور صحافیوں کے لئے اسی طرح کا قانون بن جائے گا جس طرح کا قانون اخبارات کے صحافیوں اور ورکرز کے لئے نیوز پیپرز ایمپلائز ایکٹ 1973موجود ہے اور اس قانون کے بننے کے بعد الیکٹرانک میڈیا کے ورکرز کے معاملات بھی آئی ٹی این ای میں زیر بحث لائے جا سکیں گے۔افضل بٹ نے جرنلسٹس پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ کے بارے میں بریفنگ دی ۔اس بل کی منظورہ کے حوالے سے سابق صدر پی ایف یو جے شہزادہ ذوالفقار اور سیکریٹری جنرل ناصر زیدی کو خراج تحسین پیش کیا اور انسانی حقوق کی سابق وزیر شیریں مزاری کے کردار اور اقدام کو سراہا۔پی ایف یو جے کے سابق سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے اجلاس کو اس بل کے بارے میں بتایا ۔اجلاس میں سابق سیکرٹری جنرل مظہر عباس نے سندھ جرنلسٹس پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ کے بارے میں بریفننگ دی اور بتایا اس بل کے تحت سندھ میں صرف کراچی کے 200 صحافیوں کی عملی مدد ممکن ہو سکی ۔اسی طرح حیدر آباد کے صحافیوں کی مدد بھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا جہاں تک صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی جان کے تحفظ کا ہے یہ معاملہ ایک سنجیدہ ایشو ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے یہاں میڈیا اداروں میں صحافیوں کو لائف تھریٹ زون میں کام کرنے کے لئے ٹریننگ نہیں دی جاتی ۔ اجلاس میں صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے یہ نکتہ اٹھایا کہ میڈیا مالکان کی طرف سے یہ معاملہ اٹھایا جا رہا ہے کہ میڈیا کو بطور انڈسٹری تسلیم کیا جائے ۔ اجلاس اس بارے میں اپنی رائے دے کہ کیا ہمیں میڈیا کو بطور انڈسٹری تسلیم کرنا چاہئیے یا میڈیا بطور پروفیشن ہے۔ اس بحث میں فہیم صدیقی،مظہر عباس ،ناصر زیدی ،فوزیہ شاہد، وسیم فاروق سمیت دیگر ممبران نے اپنی رائے دی جس پر صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے اس معاملہ پر مظہر عباس کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا جو اپنی رپورٹ پی ایف یوجے کو دے گی اجلاس میں لانگ مارچ کے لئے لائن آف ایکشن اور لائحہ کا جائزہ لیا گیا اور مظہر عباس نے ناصر زیدی کی تجاویز کے تحت یہ تجویز دی کہ 3 مئی کو یوم عزم منائیں اور 13 مئی کو اپنے شہروں میں احتجاجی جلسے اور مظاہرے کیے جائیں، صوبائی دارلحکومت میں وزیر اعلی ہائوس، گورنر ہائوس یا صوبائی اسمبلیاں تک جلوس نکالے جائیں جبکہ 20 مئی کو بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے جائیں اسی طرح تمام یو جیز تحریک کے لئے اپنے شہر کے اخبارات اور ٹی وی چینل کے دفاتر میں رابط میٹنگ اور اجلاس کریں اور دورے کریں۔اجلاس میں صدر پی ایف یوجے نے تجویز دی کہ تین مئی کا احتجاج ہر یو جے کرے جبکہ 13 مئی کا احتجاج اور 20 مئی کا بھوک ہڑتالی کیمپ اسلام آباد اور چاروں صوبائی ہیڈ کوارٹرز میں منعقد کیے جائیں اور تمام ان بڑے شہروں کے قریب والی یوجیز ان مظاہروں میں شرکت کریں۔ کے یوجے کے جنرل سیکرٹری سردار لیاقت نے صدر پی ایف یوجے کی تجاویز کی حمایت کی، مظہر عباس نے تجویز دی یہ مطالبہ رکھا جائے کہ میڈیا ورکرز کی سیکورٹی کا اور ٹریننگ مالکان کی ذمہ داری قرار دی جائے اور جو مالکان کسی رپورٹرز ،میڈیا ورکرز کو یہ سہولت نہیں دیتا اور کسی میڈیا ورکرز یا صحافی کا نقصان ہوتا ہے اور جان جاتی ہے تو اس کا مقدمہ اور ہرجانہ میڈیا مالک کے خلاف ہو۔اسی طرح مہنگائی کے تناسب سے تنخواہیں بڑھائی جائیں صدر پی ایف یوجے نے کہا کہ ایکشن پلان کے تحت اب 3 مئی سے ہم اپنی تحریک کا آغاز کریں گے جبکہ 13 مئی اور 20 مئی کو احتجاجی مظاہرے کیے جائیں اور اس کے بعد لانگ مارچ کے مرحلے کا اعلان کیا جائےہماری تحریک کا آغاز یکم مئی یوم مزدور سےہوگا ۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں