لاہور پریس کلب نے پیکا آرڈیننس کالعدم قرار دیے جانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ کلب کی مجلس عاملہ کا کہنا ہے کہ پیکا آرڈیننس نہ صرف صحافیوں بلکہ 22 کروڑ عوام کی آواز بند کرنے کے مترادف تھا ۔لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چوہدری، سینئرنائب صدر سلمان قریشی، نائب صدر ناصرہ عتیق، سیکریٹری عبدالمجید ساجد، جوائنٹ سیکریٹری سالک نواز، فنانس سیکریٹری شیراز حسنات اور اراکین مجلس عاملہ نے پیکا آرڈیننس کالعدم قرار دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ پیکا آرڈیننس کالعدم ہونا آزادی اظہار کی جیت ہے اس سے اظہار رائے پر لگی قدغن کا خاتمہ ہوگیاہے اور حکومت کی جانب سے اظہار رائے پرتسلط کا خواب چکناچور ہو گیا ہے۔ پیکا قانون کے ذریعے ملک کے چوتھے ستون پر قابوپانا مقصود تھاتاکہ حکومتی نااہلی اور کوتاہیاں عوام وخواص کے علم میں نہ آئیں۔گورننگ باڈی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے جمہوری حکومت میں غیر آئینی اقدامات کی قلعی کھول دی ہے اورپیکا ترمیمی آرڈیننس جو فسطائیت اور آمریت کا اظہار تھا، کو کالعدم قراردے کر ایک تاریخی فیصلہ کیا ہے جس سے صحافت کی آزادی پر عائد پابندی ختم ہوگئی ہے۔ اظہاررائے پرپابندی چاہے وہ حکومت کی جانب سے ہویامیڈیامالکان یاکسی بھی ادارے کی جانب سے ہو، اسے صحافی کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔لاہور پریس کلب انتظامیہ نے صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پیکا قانون کے تحت صحافیوں کیخلاف درج مقدمات کافوری خاتمہ کیا جائے۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)