تحریر: میاں محمد ندیم۔۔
اسلام علیکم وفاقی وزارت اطلاعات کے تحت جاری کیے جانے ہیلتھ کارڈ کے بارے میں صحافتی برادری میں شدید تشویش پائی جارہی ہے کیونکہ آن لائن فارم میں جو تفصیلات مانگی گئی ہیں وہ فراہم کرنا ایک چھوٹی سے اقلیت کے علاوہ کسی ورکنگ جرنلسٹ کے بس کی بات نہیں ہے مثال کے طور پر اپوائٹنمنٹ لیٹر کتنے دوست ہیں جن کے پاس انہی اداروں کے اپوائٹنمنٹ لیٹر ہیں جن میں وہ خدمات انجام دے رہے ہیں؟ اس کے علاوہ فری لانسرز اور علاقائی صحافی ہیں یہاں تو لاہور سمیت بڑے شہروں میں کام کرنے والوں کی اکثریت کے پاس اس ادارے کا اپوائٹنمنٹ لیٹر نہیں جس میں وہ کام کررہے ہیں اس کے علاوہ کنٹریکٹ کی لعنت ہے لہذا اجتماعی طور پر ہمیں اسے مسترد کرتے ہوئے لائحہ عمل طے کرکے حکومت سے بات چیت کرنی چاہیے لاہور پریس کے ممبران کو ہی لے لیں تو ایک بڑی تعداد بیروزگاروں کی ہے تو کیا وہ صحافی نہیں رہے؟ اس پر سوچیں۔جزاک اللہ خیرا۔خیراندیش (میاں محمد ندیم)۔۔
صحافیوں کے ہیلتھ کارڈ پر تحفظات
Facebook Comments