صحافیوں کا سندھ اسمبلی پر دھرنے کا اعلان۔۔

36سندھ میں صحافیوں پر  پولیس گردی کیخلاف سندھ جرنلسٹس کونسل کی جانب سے احتجاجی تحریک کا فیصلہ کیاگیا ہے، جھوٹے مقدمات اور پولیس کے ہاتھوں صحافیوں کی اغوا جیسے سنگین واقعات کیخلاف 19 ستمبر کو سندھ بھر کے صحافیوں کی جانب سے  کراچی میں سندھ اسیمبلی کے سامنے احتجاجی دہرنا دینے کا اعلان کردیا گیا۔۔تفصیلات کے مطابق سندھ جرنلسٹس کونسل کا اہم اجلاس صدر غازی جھنڈیر کی زیر صدارت کراچی میں منعقد ہوا، اجلاس میں سید منور عالم، زوھیب زرداری، نجیب اللہ نائچ، امداد سومرو، دودو چانڈیو، سید  مظہر رضوی، خاور حسین، نواز ڈاہری، امتیاز مستوئی ودیگر صحافی رہنمائوں نے شرکت کی۔سندھ جرنلسٹس کونسل کے اجلاس میں کہا گیا کہ سندھ پولیس صحافیوں کو ہراساں کرنے کیلئے مسلسل قانون سے کھلواڑ جاری رکھے ہوئے ہے۔

سندھ کے مختلف اضلاع میں صحافیوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت جھوٹے مقدمات کا سلسلا جاری ہے اس سے بھی بڑھ کر اب پولیس نے خلاف قانون صحافیوں کو اغوا کرکے تشدد اور دہشت زدہ کرنا شروع کردیا ہے۔

اجلاس میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ قلمکاروں پر پولیس کے مظالم کیخلاف صحافی برادری کے احتجاج پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ  نے خود اسمبلی کے فلور پر انصاف اور زیادتیوں کے ازالے کی یقین دہانی کرائی لیکن اس کے باوجود بھی پولیس کی جانب سے صوبے میں صحافیوں پر جھوٹے مقدمات اور پولیس گردی کا سلسلہ نہ رک سکا۔۔اجلاس میں مطالبہ کیاگیا کہ ۔۔پنوعاقل سے پولیس کے ہاتھوں اغوا ہونیوالے صحافی ندیم بوزدار کے اغوا کا مقدمہ درج کرکے اسے غیرقانونی طور پر سندھ سے پنجاب منتقل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔۔صحافیوں کو ہراساں کرنے کیلئے ندیم بوزدار کے اغوا  جیسے  گھناونے جرم کے احکامات جاری کرنیوالے سکھر پولیس کے افسران کیخلاف عبرتناک  کارروائی عمل میں لائی جائے۔۔۔صحافی عاشق جتوئی سمیت پنوعاقل کے 7 صحافیوں پر انسداد دہشتگردی کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے میں ملوث پولیس افسران کیخلاف کارروائی کرکے عاشق جتوئی کو اغوا کرنیوالے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔۔۔سکھر، خیرپور، نوشہرو فیروز، نوابشاھ سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں صحافیوں پر بدنیتی کی بنیاد پہ انسداد دہشتگردی جیسے سنگین الزامات کے تحت درج جھوٹے مقدمات میں ملوث ماتحت  پولیس افسران سمیت متعلقہ ایس ایس پیز  کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔۔۔سندھ جرنلسٹس کاونسل نے کہا ہے کہ وزیر اعلی سندھ کی جانب سے 10 روز میں رپورٹ طلب کرنے والے واضح احکامات کے باوجود صحافیوں پر جھوٹے مقدمات کے حوالے سے قائم شدہ  “فیکٹ فائینڈنگ کمیٹی” 3 ماہ گذرنے کے باوجود اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام رہی اسلیئے سندھ میں صحافیوں پر درج جھوٹے مقدمات کی شفاف انکوائری اور سدباب کیلئے سندھ ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج صاحبان، اسیمبلی اراکین اور غیر جانبدار پولیس افسران پر مشتمل اعلی سطحی کامیٹی تشکیل دی جائے۔۔

سندھ جرنلسٹس کاونسل نے مختلف صحافتی تنظیموں سمیت سندھ بھر کے صحافیوں سے اپیل کی ہے کہ صحافتی آزادی کے تحفظ کیلئے 19 ستمبر جمعرات کی دوپہر  12 بجے سندھ کے قانون ساز ایوان اسیمبلی کے سامنے پہنچ کر دھرنے میں شرکت کریں۔مذکورہ مطالبات کے حوالے سے حتمی نتائج حاصل ہونے تک احتجاجی دھرنا جاری رہیگا۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں