نگران وزیراعلی پنجاب کی جانب سے صحافیوں کے لئے متنازعہ پلاٹ سکیم کے خلاف لاہورپریس کلب میں صحافتی تنظیموں نے دوسرے دن بھی احتجاجی کیمپ لگایا۔ کیمپ میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ پرامن احتجاج کا سلسلہ مطالبات تسلیم ہونے تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور جمعہ کی نماز کے بعد یہ احتجاجی کیمپ کلب سے باہرشملہ چوک میں منتقل کرنے پر اتفاق کیا گیا جس میں تمام اطراف بینرزلگائے جائیں گے اور بھرپور احتجاج کیاجائے گا۔ لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے احتجاجی کیمپ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نگران حکومت کی جانب سے متنازعہ پلاٹ سکیم صحافیوں کو تقسیم کرنے کی گھناﺅنی سازش ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیاجائے گا، پنجاب اسمبلی کے پاس کردہ پنجاب جرنلسٹس ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن ایکٹ کے تحت لاہورپریس کلب کی لسٹوں پر صحافیوں کو یکساں سائزپلاٹ دیئے جانے ہیں لیکن نگران حکومت نے سازش کے ذریعے من پسند افرادکو پلاٹس دینے کے لئے یہ سارا کھیل کھیلا ہے جسے کسی صورت صحافی برادری کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔ انھوں نے مزید کہاکہ فیز ٹو اسی سال بنے گا اور ایف بلاک کی ڈویلپمنٹ اور پلاٹوں پرقبضے بھی اسی سال دیئے جائیں گے۔ ان کا کہناتھا کہ اللہ پاک جب عزت دیتاہے تو یہ بڑا امتحان ہوتاہے جس میں سب کو ساتھ لیکرچلناہوتاہے لیکن نگران وزیراعلی اس میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں ، انھوں نے صحافیوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جس کے جواب میں سب صحافی اکھٹے ہوگئے ہیں اور ان کا صحافیوں کو تقسیم کرنے کا پروگرام تو وڑ گیاہے اور اگر یہ اپنے موقف سے نہیں ہٹے تو احتجاج کادائرہ کار ملک بھر میں وسیع کردیاجائے گا۔انھوں نے کہاکہ لاہورکی زمین پر لاہور کے صحافیوں کا حق ہے اور دوسرے شہروں کے صحافیوں کو ان کے شہروں میں صحافی کالونیاں بناکردی جائیں، ہم اس حوالے سے پنجاب بھر کے پریس کلبزسے رابطے میں ہیں اور وہ بھی اس متنازعہ سکیم کو تسلیم نہیں کرتے۔انھوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ صرف ایک ہے کہ پنجاب جرنلسٹس ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن ایکٹ کے مروجہ طریقہ کار کے مطابق لاہورپریس کلب کے ممبران کو یکساں رقبے کے پلاٹ الاٹ کئے جائیں اس کے علاوہ کوئی طریقہ نا تو شفاف ہے اور نہ ہی قابل عمل ہے کیونکہ لاہورپریس کلب کی لسٹ میں رپورٹرز، کیمر ہ مین، فوٹوگرافر ، پروڈیوسر ، سب ایڈیٹر ، کاپی ایڈیٹر ، اسائنمنٹ ایڈیٹر کی کوئی تفریق نہیں ہے ۔ اسی لئے ہم پلاٹ فار آل یعنی پلاٹ سب کے لئے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ارشد انصاری نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ اب نگران حکومت یہ سوچ رہی ہے اس ناقابل عمل منصوبے کو ختم کرکے یہ موقف اختیارکیا جائے کہ لاہورپریس کلب اس منصوبے کے آڑے آگیا تھا جس کے باعث اس منصوبے کو رول بیک کرنا پڑا، لیکن میں یہ کہتاہوں کہ معزز کونسل ممبران کوآگاہ کرنا ہمارافرض ہے آگے ان کی مرضی ۔ فیزٹو کے تمام کونسل ممبران کو پلاٹ دلائے جائیں گے ۔ پلاٹ فار آل کے سلوگن پر کھڑے ہیں ۔ ارشد انصاری نے کہاکہ نگران وزیراعلی اپنے حواریوں کے ذریعے لاہور کے صحافیوں کو فون کال کرکے تفریق ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ اس کاز پر لاہورکی تمام صحافی برادری متحد ہے اوراحتجاجی تحریک جاری رہے گی ۔ انھوں نے کیمپ کے شرکاءکا شکریہ اداکیا۔ احتجاجی کیمپ میں سینئر نائب صدر لاہورپریس کلب شیرازحسنات ، نائب صدر امجد عثمانی ،جوائنٹ سیکرٹری جعفر بن یار، فنانس سیکرٹری سالک نواز، ممبر گورننگ باڈی شہباز چوہدری ، عمران شیخ ، راناشہزاد، اعجاز مرزا، محسن بلال ، عالیہ خان ، عابد حسین ، سید بدر سعید کے علاوہ سینئر صحافی قمرالزمان بھٹی ،نواز طاہر، سعید اختر ، سہیل اشرف،طارق جاوید،رانا خالد قمر ، خاور بیگ، اے آر گل، وقار بابری ، محمد عبداللہ ، قاضی طارق عزیز ، سید عتیق شاہ ،وسیم نیاز ، قیصر چوہان ، ڈاکٹر شجاعت حامد ، ندیم نواز شیخ ، میم سین بٹ ، ندیم سلیمی ، زبیر محفوظ ، صداقت مغل، جمال احمد، اعوان ،منیب الحق ، شاہد خان ، شہزاد فراموش ، محمد علی ، ضیاءالرحمن ، قیصر مغل ،طلال اشتیاق، علی رضا رحمانی اور عطیہ زیدی سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔