national press club mukhtalif committees ki tashkeel

صحافیوں پر اسرائیلی حملے، نیشنل پریس کلب میں یوم سیاہ۔۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ میں قائم الجزیرہ اور انٹرنیشنل نیوز ایجنسی اے پی سمیت دیگر میڈیا ہاؤسز پر میزائل حملوں اورعمارت کو تباہ کرنے کیخلاف نیشنل پریس کلب کی جانب سے یوم سیاہ منایا گیا، اس موقع پر این پی سی میں سیاہ پرچم لہرائے گئے اور فلسطین کے حق اور اسرائیل کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی، اس موقع پر خطاب میں نامور صحافی اور اینکر حامد میر نے کہا پوری امت مسلمہ کو اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرنا چاہیں اور اسکی ابتداء ترکی کو کرنا چاہیے کیونکہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والا وہ سب سے پہلا اسلامی ملک ہے، الجلاہ ٹاور میں تقریبأ ساٹھ کے قریب میڈیا اور پروڈکشن ہاؤسز تھے جنہیں پلک جھپکتے ہی اسرائیلی فورسز نے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا، پی ایف یو جے کے سابق صدر افضل بٹ نے کہا پاکستانی صحافیوں کو غزہ جاکر اصل حقائق دنیا تک پہنچانے چاہیں اور اس حوالے سے ویزہ اور دیگر مسائل کے حل کیلِئے این پی سی کے صدر خواہشمند صحافیوں کی مدد اور معاونت کریں، جب تک اسرائیل میں ظلم بند نہیں ہوتا تب تک كلب پر فلسطین كا پرچم اور سیاہ جھنڈے لہرائے جاتے رہیں گے، یہ سلسلہ پاكستان بھر كے تمام پریس كلبوں اور میڈیا ہاؤسز تک بھی پھیلایا جائے گا۔ صدر این پی سی نے کہا کہ وہ صحافیوں کو غزہ جانے میں درپیش مسائل کے حل کیلئےمتعلقہ حکام سے بات کریں گے ۔ سیکرٹری این پی سی انورضا کا کہنا تھا کہ پاکستانی میڈیا اسرائیلی مظالم اور سچ کو دنیا تک پہنچاتا رہے گا، سینئر اینکرسید فہد حسین نے کہا پاکستانی حکومت کو مصر اور اردن کی حکومتوں سے پاکستانی صحافیوں اور امدادی اور رفاحی تنظیموں کی فلسطین میں محفوظ آمد کو یقینی بنانے کیلئے بات کرنی چاہیئے، ندیم احمد خان نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو پاکستان سے امدادی سامان لیکر فلسطین جائینگے ۔ سینئر صحافی فوزیہ شاہد کا کہنا تھا کہ کل کے او آئی سی اجلاس کے بعد اعلامیہ انتہائی مایوس کن تھا،این پی سی میں ہونے والی اس تقریب میں جڑواں شہروں کے صحافیوں، سول سوسائٹی سمیت دیگر تنظیموں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں