sahafi ko dhamki dene par saza milegi

صحافیوں کو ہراساں نہ کیا جائے،سندھ ہائی کورٹ۔۔

سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو صحافیوں کے خلاف کیسز بنانے سے روک دیا ہے اور عجیب لاکھو کیس کی سماعت 22جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ صحافیوں کو ہراساں نہ کرے۔تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس عدنان الکریم پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو صحافی عجیب لاکھو کے خلاف 17 سے زائد مقدمات کے اندراج کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ڈی آئی جی سکھر اقبال دارا کے خلاف خبر چلانے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔صحافی عجیب لاکھو کا تعلق خیرپور کے علاقے گمبٹ سے ہے، عدالت نے پولیس حکام سے استفسار کیا آپ نے 5 ماہ ایک بندے پر 17 مقدمات کیسے درج کرلیے، عدالت نے ریمارکس دیے ان کا قصور کیا صرف یہ ہے کہ پولیس کے خلاف  شکایت درج کرائی ہے؟ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے جو سیکشن آپ جانتے ہیں سب لگادی ہیں۔پولیس حکام نے موقف اپنایا تمام مقدمات قانون کے مطابق درج کیے ہیں، عدالت نے پولیس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے جمع کرائی گئی رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہارکیا، جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے ہمیں پتہ ہے ایف آئی آرزکیسے درج ہوتی ہیں درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ میرے موکل کو پولیس کی جانب سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عجیب لاکھو سکھر سے بچ بچاؤ کرکے کراچی پہنچا اسے تحفظ دیا جائے۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو پولیس رپورٹ کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت بائیس جنوری تک ملتوی کردی۔۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں