imran khan ki taqareer nashar karne par koi pabandi nahi

صحافیوں کی عالمی تنظیم پیمرا کی مخالف۔۔

عالمی سطح پر صحافیوں کے حقوق کا تحفظ کرنے والی تنظیم رپورٹرز وِدآئوٹ بارڈرز (آر ایس ایف) کی جانب سے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی ایک نئی ہدایت کی سختی سے مذمت کی گئی ہے جو ٹی وی چینلز کو مؤثر طور پر اپنے اینکرز پر سابقہ سنسرشپ نافذ کرنے کا حکم دیتی ہے تاکہ وہ اپنی ذاتی رائے کا اظہار نہ کرسکیں۔ تمام لائسنس یافتہ سیٹلائٹ ٹی وی نشریاتی اداروں کو 27 اکتوبر کو جاری کیا گیا ، پیمرا کی ہدایت میں کہا گیا کہ ٹی وی ٹاک شوز کی میزبانی کرنے والے صحافیوں کو خود کو ”اعتدال پسندی“ تک محدود رکھنا چاہئے اور انہیں کبھی بھی کسی رائے یا فیصلے کا اظہار نہیں کرنا چاہئے۔ اس ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ غیر جانبدارانہ انداز میں پروگراموں کو معتدل کیاجائےاور کسی بھی معاملے پر ان کی ذاتی رائے ، تعصب اور فیصلے میں خود کو شامل نہیں کرنا ہے۔” اس میں مزید کہا گیا ہے کہ باقاعدہ شوز کی میزبانی کرنے والےاینکرز کو ٹاک شوز میں نہیں آنا چاہئے چاہے وہ ان کے اپنے ہوں یا دوسرے چینلز کے ہوں۔” یہ ہدایت پیمرا کے دستور کی دفعہ 30 اور 33 کا حوالہ دیتے ہوئے ختم ہوتی ہے ، جس کے تحت عدم تعمیل کرنے پر ایک کروڑ روپے تک جرمانہ اور ٹی وی چینل کا براڈکاسٹنگ لائسنس واپس لینے کی سزا دی جاسکتی ہے۔ آر ایس ایف کے ایشیاء پیسیفک ڈیسک کے سربراہ ڈینیئل بسٹرڈ نے کہا ، “یہ میڈیا ریگولیٹر کا کام نہیں کہ وہ یہ حکم دے کہ کون مباحثوں کے دوران رائے کا اظہار کرسکتا ہے اور کون نہیں، یا ٹاک شو میں کیا کہا جاسکتا ہے اورکیا نہیں کہا جا سکتا۔” انہوں نے کہا کہ پیمرا کی یہ صحافتی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔پیمرا نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ضمانت پر رہا کرنے کے فیصلے کے بارے میں ٹی وی صحافیوں کے تبصروں پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ سابق وزیر اعظم پر کیے گئے تبصرےان موضوعات میں سے ایک ہیں جن پر حکام کی طرف سے واضح طور پر “پابندی عائد” ہے عدالت نے ایک تجزیہ کار کے خلاف “توہین عدالت” کی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔۔۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں