وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فوادچودھری نے لاہور پریس کلب، پنجاب یونین آف جرنلسٹس اور پنجاب اسمبلی پریس گیلری کی منتخب قیادت سے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے لاہورمیں صحافیوں کے لئے دو ہزار کنال زمین پر پانچ پانچ مرلے کے فلیٹ تعمیر کرنے جبکہ صحافیوں کے لئے کامیاب پاکستان سکیم کے تحت 10 لاکھ سے 30 لاکھ روپے تک کے آسان قرضے دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ قرضے لاہور پریس کلب، کراچی پریس کلب، نیشنل پریس کلب اسلام آباد،پشاور پریس کلب اور کوئٹہ پریس کلب کی تصدیق پر دیئے جاسکیں گے۔لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری،سینئر نائب صدر جاوید فاروقی، سیکرٹری زاہد چودھری،جوائنٹ سیکرٹری خواجہ نصیر، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے خزانچی ذوالفقار علی مہتو، پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر قمرالزمان بھٹی، جنرل سیکرٹری خواجہ آفتاب حسن، پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر افضال طالب اور سیکرٹری عباس نقوی سے ملاقات میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ حکومت آزاد اور ذمہ دار میڈیا کے قیام اور صحافیوں کی فلاح وبہبود پر یقین رکھتی ہے اور اس کے لئے حکومت عملی اقدامات اٹھائے گی۔اس موقع پر ارشد انصاری، ذوالفقارعلی مہتو،قمرالزمان بھٹی نے وفاقی وزیر اطلاعات کو پاکستان میڈیا اتھارٹی بل پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان بھر کے صحافی آزادی صحافت اور آزادی اظہار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔حکومت میڈیا اتھارٹی بل سے صحافیوں کو سخت سزا دینے سمیت دیگر مجوزہ قوانین پر نظر ثانی کرے جبکہ نیوز پیپرز ایمپلائز ایکٹ 1973میں الیکٹرانک میڈیا کو شامل کرکے اس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے۔اس طرح ویج ایوارڈ اور تنخواہوں کی ادائیگی کو سرکاری اشتہارات کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ جبکہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے خاتمے کے لئے قوانین بھی بنائے جائیں تاہم اس حوالے سے پی ایف یوجے سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے جبکہ اس بل پر حتمی رائے پی ایف یوجے کی ایف ای سی کے بعد دی جائے گی۔وفد نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صحافی قیادت صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ وفد نے وفاقی وزیر پر واضح کیا کہ پاکستان میڈیا اتھارٹی بل پر حکومت منتخب صحافی قیادت سے مذاکرات کرے۔جبکہ اس مجوزہ بل میں مالکان میڈیا ہاوس کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنے اداروں میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی جانب سے یونین سازی کی سرگرمیوں میں رکاوٹ نہ بنے۔۔
