نیشنل پریس کلب اور صحافتی تنظیموں کے اشتراک سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی ،نجی ٹی وی کے کیمرہ مین فیاض کی موت اور حکومتی بے حسی کے خلاف جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر (ر) فرحت اللہ بابر نے کہا کہ حکومت میڈیا کارکنو ں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے اور مالکان کو دبانے میں مصروف ہے، مسلم لیگ ن فیڈرل کیپیٹل کے صدر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نےکہا کہ تنخواہ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ایک کارکن کی موت پورے معاشرے کی موت ہے بد قسمتی سے 70 سالوں میں صحافیوں کا ایسا کوئی ادارہ وجود میں نہیں آسکا جو کارکنوں کا چولہا بچنے سے روک سکے ،اے این پی کے زاہد خان نے کہا کہ حکومت ورکرز کو ریلیف دینے کے بجائے میڈیاکو دبانے میں مصروف ہے اے این پی آئندہ صحافیو ں کے ہر احتجاج میں عملاً شریک ہو گی ،نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل قرار نے کہا کہ ظلم کی انتہا ہوگئی ہے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے میڈیا ورکرز استحصال کا شکار ہورہے ہیں اور جس کی وجہ سے ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں ،پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پرویز شوکت نے کہا کہ آزادی صحافت سے کارکنوں کے بچوں کا پیٹ نہیں بھرتا مالکان ورکرز کے حقوق پورے کریں کارکن میڈیا کی آزادی کیلئے پہلے کی طرح آہنی دیوار ثابت ہوں گے ، جرنلسٹ پینل کے فاروق فیصل ،پریس کلب کے سابق صدر شہریار خان، کیمرہ مین ایسویسی ایشن کے فیاض احمداور جیو کے ارشد وحید چوہدری نے کہا کہ مالکان کارکنوں کا چولہے بجھنے سے بچائیں ،کارکن اداروں کیلئے جانیں بھی قربان کریں گے ، مظاہرے کے بعد احتجاجی جلوس کے قائدین نے نجی ٹی وی کا دورہ کیا جہاں انتظامیہ نے مرحوم کیمرہ مین فیاض کے ایک لاکھ 98 ہزار روپے کے بقایاجات کا چیک اس کے بھائی کے حوالے کیا ،بعد میں قائدین تھانہ آبپارہ گئے اورنجی ٹی وی کے مالک ڈاکٹر باسط کے خلاف فیاض کی موت کا سبب بننے پر اس کے خلاف قتل خطا کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی۔
صحافیوں کا پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج۔۔
Facebook Comments