bushra bibi hamid mir or saleem saafi ke programs band karana chahti thin

صحافیوں کا چارٹر آف ڈیمانڈ فردوس عاشق اعوان کو پیش۔۔

وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات  ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان  کو پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرزنے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی جاب ،سوشل،لائف سیکیورٹی سمیت  11  نکات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا ہے ،معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوا ن نے ان نکات کو قانونی تحفظ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے ، گزشتہ روز پاکستان فیڈرل  یونین آف جرنلسٹس ورکرز کا دوروزہ کنونشن شروع ہوگیا ، کنونشن میں پاکستان کے مختلف پریس کلبوں ، صحافیوں کی نمائندہ تنظیموں، یونینز کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔  کنونشن میں کراچی ، لاہور، راولپنڈی ،اسلام آباد، سرگودہا، گوجرانوالہ ،شانگلہ ،سوات، پشاور، مالاکنڈ، فیصل آباد،  شانگلہ،بونیر ، دیر بالا کے پریس کلبوں اور یونینز کے عہدیدار شریک ہوئے ، کنونشن میں پاکستان فیڈرل  یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر پرویز شوکت نے معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ  کے حوالے سے 11 نکات پر مبنی چارٹر آ ف ڈیمانڈ پیش کیا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا  کہ میڈیا ملازمین اور صحافیوں کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے سرکاری اشتہارات کو تنخواہوں کی ادائیکی سے مشروط کیا جائے جو اخبارات اور الیکٹرونک میڈیا کے مالکان ملازمین کو محنت کا معاوضہ بروقت ادا نہیں کرتے ان کو سرکاری اشتہارات نہ دیئے جائیں ، میڈیا اداروں کے  سرکاری اشتہارات کے واجبات  کی ادائیگی ملازمین کی تنخواہ کٹوتی کرکےکی جائے ،چارٹر میں مطالبہ کیا گیا کہ عملدرآمد ٹربیونل برائے اخباری ملازمین (آئی ٹی این ای ) کے اختیارارت میں اضافہ کر کے ملازمین کے حقوق نہ دینے والے اداروں کے ڈیکلریشن منسوخ کرنے کا اختیار دیا جائے جرمانے اور سزا میں اضافہ کیا جائے جبکہ چاروں صوبوں کے بڑے شہروں میں عملدرآمد ٹربیونلز قائم کئے جائیں نیوز پیپر ایمپلائز ایکٹ میں اس کی گنجائش موجود ہےچارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا کہ  الیکٹرونک میڈیا کے ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات کے تحفظ کیلئے انہیں بھی ویج بورڈ کا حصہ بنایا جائے اور ایکٹ میں جہاں پرنٹ میڈیا لکھا ہے وہاں الیکٹرونک میڈیا کا اضافہ کر کے پارلیمنٹ سے قانون منظور کرایا جائے ،اور یہ کہ دہشت گردی ،فائرنگ اور دوسری قدرتی آفات میں جاں بحق ہونے والے صحافیوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کیلئے وزارت اطلاعات میں ویلفیر فنڈ قائم کیا جائے جس کی ماضی میں مثالیں موجود ہیں اسی طرح صحافیوں اور میڈیا ورکر ز اور ان کے لواحقین کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج معالجہ کی سہولت دی جائے ، اور پچیدہ امراض یا حادثہ میں زخمی ہونے والے میڈیا ملازمین کو جدید علاج کیلئے فنڈ ز فراہم کیا جائے ، میڈیا مالکان کو اپنے ملازمین کو ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کرانے کا پابند کیا جائے ۔مطالبہ کیا گیا کہ  مالکان کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ اپنے ملازمین کو ملازمت دیتے وقت تقررنامے جاری کریں اور ملازمت سے برخاست کرتے وقت لیبر قوانین کی پابندی کریں ، جو مالکان ملازمین کے حقوق دیں انہیں سرکاری اشتہارات زیادہ دیئے جائیں۔میڈیا ملازمین کی  انشورنس  کویقینی بنایا جائے۔ جاب سیکیورٹی ،سوشل سیکیورٹی ، لائف سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے ، صدر پی ایف یو جے ورکر پرویز شوکت نے کہاکہ             ہمیں توقع ہے کہ اگر آپ اپنے دورا قتدار میں ان تجاویز کو عملی جامہ پہنائیں گی تواس وجہ سے وزیر اعظم عمران خان اور آپ کا نام ہمیشہ تاریخ میں سہنرے حروف سے لکھا جائے گا، پاکستان کے صحافی ہمیشہ مشکور رہیں گے ۔جس پر معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آپ کےمطالبات جائز ہیں ، اس حوالے سے ہماری وزارت میں کام ہورہا ہے ،ہم ان مطالبات کو  قانونی تحفظ دیں گے  اور پارلیمان سے منظو رکرائیں گے۔۔

How to Write for Imran Junior website16
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں