السلام وعلیکم۔۔امید ہے ایمان و صحت کی بہترین حالت میں اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام دے رہے ہونگے۔۔
آپ کے علم میں ہے کہ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطع پر پہنچ گئی ہے ۔ایسے میں80 فیصد اداروں میں 7 سال سے تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ،جبکہ مہنگائی 200 سے 300 فیصد تک بڑھ گئی ہے ۔ان مشکل حالات میں بھی 80 فیصد اداروں میں تنخواہیں وقت پر ادا نہیں کی جارہی۔کرائے کا گھر ،بجلی کا بھاری بھرکم بل ،پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے صحافیوں کی کمرتوڑ کر رکھ دی ہے ۔اداروں نے میڈیکل ،فیول اور موبائل فون بیلنس سمیت دیگر سہولیات بھی کم یا باالکل ختم کردی ہیں ۔2015-16 میں جو تنخواہیں تھیں آج بھی 80 فیصد اداروں میں میڈیا ورکر زاسی تنخواہ پر کام کرنے پر مجبور ہیں ۔کرونا میں کی گئیں کٹوتیاں چند ایک ادارے کے علاوہ کسی نے بحال نہیں کیں ۔اگر تنخواہ 30 کے بجائے 45 دن بعد آئے تو لوگ قرض تلے دب جاتے ہیں ،گھر کا نظام چلانا انتہائی مشکل ہو جاتاہے ۔جبکہ مالکان نے مشکل وقت میں ساتھ دینے کا کہا ،لیکن جب مشکل وقت ٹل گیا تو کوئی بات سننے کو کوئی تیار نہیں ۔میڈیا ورکرز بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔ان تمام حالات میں آپ کے اوپر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔آپ سے درج ذیل گزارشات ہیں۔
گزارشات
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ،کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تمام دھڑے اور دیگر صحافتی تنظیمیں ورکرز کے حقوق کے لئے متحد ہوجائیں
میڈیا اداروں کے مالکان سے ملاقاتیں کریں ،بلکہ پی بی اے(مالکان کی نمائندہ تنظیم ) سے ملاقات کرکے سنگین صورتحال ان کے سامنے رکھیں
تنخواہوں میں معقول اضافہ کرنے پر زور دیں
اداروں کو تنخواہیں وقت پر ادا کرنے کا پابند کریں۔
پہلی سے پانچ تاریخ کے درمیان تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے
کرونا یا دیگر مد میں کی گئیں جبری کٹوتیاں فورا ختم کی جائیں
میڈیکل اور دیگر سہولیات جو ختم یا کم کی ہیں انہیں بحال کریں
کوشش کریں کہ اداروں میں اوور ٹائم کی سہولت دی جائے
جاب سیکیورٹی دی جائے ،نکالنے سے ایک ماہ قبل آگاہ کیا جائے اور نکالتے وقت 3 ماہ کی تنخواہ ایڈوانس میں ادا کی جائے
اداروں میں ای او بی آئی جیسی سہولت دی جائے
میڈیا ورکرز کی لائف انشورنس کو بھی یقینی بنائیں
یہ تمام گزارشات کا مقصد یہ ہے آپ میڈیا مالکان ،حکومتی نمائندوں سے ملاقاتیں کریں ،مختلف فورمز پر بات کریں ،مسائل کو سنجیدگی سے اجاگر کریں ۔تاکہ صحافی کی زندگی آسان ہوسکے ،،تیزی سے تنزلی کی طرف جاتی ہماری فیلڈ کو بچانے کی ذمہ داری آپ کے کاندھوں پر ہے ،میڈیا ورکرز 10 سے 20 سال تک خدمات انجام دینے کے بعد فیلڈ کو خیر آباد کہنے پر مجبور ہیں ،اور کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔والسلام، خیراندیش عام صحافی۔۔