sahafi qatal case police taqteesg mein ghaltion ka inkeshaaf

صحافی قتل کیس، پولیس تفتیش میں غلطیوں کا انکشاف۔۔

صحافی زبیر مجاہد کے قتل سے متعلق ایک نئی رپورٹ میں پولیس کی تفتیش میں اہم غلطیوں کا انکشاف ہواہے ۔ پریس فریڈم کی سرکردہ تنظیمیں اب قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے اس کیس کی دوبارہ آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہیں۔ کرچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران مقررین نےکہا کہ اس سلسلے میں ایک رپورٹ “بریکنگ دی سائلنس ، زبیر مجاہد کے قتل کی تحقیقات”اے سیفر ورلڈ فار دا ٹروتھ کے حصے کے طور پر شائع کی گئی ہے جو فری پریس ان لمیٹڈ (ایف پی یو)، رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز(آر ایس ایف) اور صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی (سی پی جے)کی جانب سے ایک اقدام ہے، پاکستان کے سب سے بڑے اردو کے اخبار روزنامہ جنگ کے نامہ نگار کے طور پر جنوبی شہر، میرپورخاص میں کام کرتے ہوئے زبیرمجاہد کی رپورٹنگ نے مقامی بدعنوانیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا۔ زبیر مجاہد کو نومبر 2007 میں پرویز مشرف کی حکومت کے زوال کے دوران قتل کر دیا گیا تھا، حیرت انگیز طور پر ان کی کچھ انتہائی متاثر کن خبرو ں نے میرپورخاص میں مقامی پولیس کے غلط کاموں کو بے نقاب کیا جس کے نتیجے میں مختلف پولیس افسران کو برطرف کردیا گیاتھا اس کے بعد زبیر مجاہد کو محکمہ پولیس کے کچھ لوگوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہوئیں اوراسی محکمے کو قتل کی تحقیقات کا کام سونپ دیا گیا تھا۔رپورٹ میں آفیشل پولیس تفتیش میں سنگین غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ خصوصاً اس سے پتہ چلتا ہے کہ تفتیش کاروں نے زبیر کو جس گولی سے مارا گیااس گولی کی جانچ پڑتال ہی نہیں کی اور جرم کے مقام کے ارد گرد عینی شاہدین کی تلاش نہیں کی گئی۔میرپورخاص پولیس نے تبصرے کی درخواستوں پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔رپورٹ میں قتل کی دوبارہ تحقیقات کے لئے ایک موثر اور غیر جانبدارانہ تفتیشی ٹیم کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ عمل سندھ ہائی کورٹ کے زیرنگرانی کیا جانا چاہئے۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں