sahafi qatal case koi pesh e raft na ho sakti

صحافی قتل کیس، کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

صحافی اطہر متین قتل کیس میں تا حال ہوئی اہم پیشرفت نہیں ہوسکی ۔تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آباد میں سینئر صحافی اطہر متین کے قتل سے قبل ڈکیت گروپ گارڈن،نیو کراچی میں لوٹ مار کے بعد نارتھ ناظم آباد پہنچا تھا،فائرنگ میں ملوث دونوں ملزمان کی گارڈن سمیت شہر کئی مقامات کی ویڈیوز سامنے آگئی ہیں، ڈکیت گروہ صبح سویرے 150سی سی موٹرسائیکل چھیننے کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ملزمان کی چار وارداتوں کے مناظر تفتیش کاروں نے حاصل کرلئے ہیں۔ وارداتیں گارڈن،نیو کراچی اور نارتھ ناظم آبادمیں ہوئیں، گارڈن میں ہونے والی واردات صبح 7بجکر35 منٹ پر ہوئی،پولیس نے کارروائی کے بعد موٹرسائیکل برآمد کرلی تھی جبکہ ملزمان فرار ہوگئے تھے ۔دوسری واردات 7 بجکر 22منٹ پر رپورٹ کی گئی،تیسری واردات7 بجکر 42 منٹ پر وسطی میں ہوئی ۔اطہر متین پر گولی8بجکر 29 منٹ پر چلائی گئی، واردات میں ملوث دو رکنی گروہ سے متعلق اہم انکشاف سامنے آیا ہے ،موٹرسائیکل سوار ایک ملزم ہیلمٹ دوسرا کیپ پہن کر وارداتیں  کرتا ہے ۔چند روز قبل واردا ت کے بعد پولیس تعاقب کے بعد یہی گروہ موٹرسائیکل پھینک کر پاک کالونی میں فرار ہوا تھا ۔وسطی پولیس نے جیو فینسنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اطراف سے پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کے کئی مناظر تحویل میں لئے ہیں۔اطہر متین قتل کیس کی تفتیش کے حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان انتہائی  پروفیشنل تھے اور اب تک کی تفتیش میں یہ بات واضح ہوئی ہے کہ اس واردات میں وہی ملزمان ملوث ہیں جو موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں ملوث ہیں تاہم پولیس دیگر زاویوں سے بھی اسکی تفتیش کررہی ہے اور اب تک پولیس نے دیگر مقامات کی فوٹیجز حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ جیو فینسگ بھی کرائی ہے جس سے تفتیش میں معاونت ملے گی ۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں