پولیس موبائل میں بکرا لے جانے اور شراب کے اسٹور سے شراب لینے والے اہلکاروں کی ویڈیو بنانے پر پولیس اہلکاروں نے نجی ٹی وی کے صحافی کو زدو کوب کیا اور موبائل فون چھین کرویڈیو ڈیلیٹ کردیں اور اہلکاروں نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں،واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اعلیٰ افسران نےمذکورہ پولیس موبائل اور اس میں سوار وردی اور سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کی تلاش شروع کردی۔دریں اثنا کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن نے پبلک ٹی وی کے کرائم رپورٹر اور رکن سی آر اے اورنگزیب جبار کے ساتھ عیسیٰ نگری کے قریب سفید رنگ کی مشتبہ پولیس موبائل میں سوار اہلکاروں کی جانب سے زدو کوب کیے جانے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دئیے جانے کے واقعے کی بھرپور مذمت کی ہے۔مذکورہ سفید رنگ کی مشتبہ موبائل میں سوار اہلکاروں نے خود کو اسپیشل برانچ کا ظاہر کیا تھا ۔ واقعے کے فوری بعد صدر سی آر اے کاشف ہاشمی اورنگزیب جبار اور ندیم آرائیں کے ہمراہ تھانے پہنچے اور واقعے کی مکمل تفصیلات سے متعلقہ پولیس افسر کو آگاہ کیا۔ سی آر اے کے رابطہ کرنے پر اعلیٰ افسران کی جانب سے معاملے کی مکمل جانچ کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔ کرائم رپورٹرز ایسوسی اپنے ممبر کے ساتھ ہر قدم پر کھڑی ہے ،،صحافی کی جانب سے سوال کیے جانے پر جواب دینے کے بجائے اسے زد و کوب کرنا اغوا کرنے کی کوشش کرنے کے ساتھ ساتھ جان سے مارنے کی دھمکیاں دینا آزادی صحافت پر حملے کے مترادف ہے ۔ سفید رنگ کی مشتبہ پولیس موبائل میں موجود سادہ لباس اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کی جائیں اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر کرائم رپورٹرز ایسوسی سخت احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
صحافی پر پولیس اہلکاروں کا تشدد، سنگین نتائج کی دھمکیاں۔۔
Facebook Comments