پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل اس وقت بیرون ملک مقیم ہیں لیکن سیاست میں ٹویٹس کے ذریعے کافی ایکٹو دکھائی دیتے ہیں لیک اس بار انہوں نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے ایک سیاستدان اور صحافی کے بارے میں شرمناک دعویٰ کر دیاہے ۔ یہ معاملہ دراصل ” ڈان نیوز” کے ایک صحافی عادل شاہ زیب کے ایک ٹویٹ سے شروع ہوا جس میں انہوں نے لکھا کہ ”کابینہ کے ایک پروفیسر نے کال کر کے عادل شاہ زیب کو کہا وزیراعظم عمران خان نے آپکی ماں بہن۔۔کرنے کا حکم دیا ہے۔۔فواد چوہدری اس پر عمل کر رہا ہے لیکن یہ میں بالکل نہیں ہوں،ڈاکٹر جب پکڑا گیا اور جو اگلا، اس سب کچھ نے عمران خان کا دھڑن تختہ کر ڈالا۔ اسکے بعد عمران خان میں جان نہیں رہی“۔عادل شاہ زیب کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ ”پچھلی بار آپکا دعویٰ تھا کہ ایک پروفیسر نے فون کر کے آپکو بتایا تھا کہ شبلی فراز آپکے خلاف سازش کر رہا ہے۔ اور پروفیسر روک رہا تھا۔ آپ نے خود ہی ٹوئیٹ کر کے یہ دعویٰ کیا تھا۔ اب فواد چوہدری پسند آ گیا ہے۔ رہی بات چندے کی تو اس وقت پی ٹی آئی کا کوئی بھی کابینہ کا رکن پچھلے ایک سال سے کوئی چندہ جمع نہیں کر رہا اور نہ کسی وزیر مشیر کو خان کی طرف سے یہ اجازت ہے۔ پروفیسر نے تو چندہ کبھی اکٹھا کیا ہی نہیں آج تک۔ اس کو تو صرف کتے مار مہم چلانے کا پتہ ہے“۔ شہباز گل نے مزید کہا کہ ”یہ پروفیسر کوئی واقعی بڑا بدتمیز ہے۔ آپ نے پروفیسر کی کہانی سنائی میں آپکو ایک صحافی کے بارے اصل کہانی سناتا ہوں۔ جس کا میں گواہ ہوں۔ میں نیچے جو لکھ رہا ایمان کو حاضر ناظر جان کر لکھ رہا ہوں۔ایک صحافی موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ ہمارے ایک کے پی کے کا ایک رکن قومی اسمبلی کے ساتھ وہ صحافی ڈبل سواری کر رہا تھا۔ ڈبل سواری میں ایم این اے پیچھے بیٹھا تھا اورصحافی آگے۔ پولیس نے دونوں کو پکڑ لیا۔ اس وقت ایک بریگیڈئیر’س ل ‘نامی افسر ایک انٹیلی جنس ادارے کا اسلام آباد کا ہیڈ تھا۔ ان کا مجھے فون آیا کہ یہ خبر باہر نکل گئی تو بری بات ہے کہ ایم این اے ڈبل سواری کررہا تھا۔۔ آپ فوراً آئی جی کے پاس جائیں اور مسئلہ رفع دفع کریں۔ میں پنجاب ہاؤس سے آئی جی کے پاس گیا۔ پتہ چلا مری روڈ پر راول ڈیم کی کچی روڈ پر ڈبل سواری ہو رہی تھی۔ میں ایم این اے اور صحافی کو چھڑا کر ساتھ لے آیا۔ اگلے دن یہ بات ایم این اے کی بیوی کو پتہ چلی وہ صحافی کے چینل کے مالک کے گھر پہنچ گئی۔ مالک کے گھر میں خوب شور مچا۔ مالک کی بیوی درمیان میں پڑی اور اس کے کہنے پر مالک نے صحافی کو نوکری سے فارغ کر دیا ۔ اس ساری کہانی کا علم “بول ٹی وی” سے منسلک رہنے والی ایک بہت بڑی شخصیت کو پتہ ہے۔ اب صحافی کو لگتا ہے اس کا ذمہ دار میں ہوں۔ میں ہرگز نہیں ہوں۔ایم این اے کو لگتا ہے کہ میں نے اس کی بیوی کو بتایا۔ لیکن سچ یہ کہ میں قصور وار نہیں ہوں۔ اب وہ صحافی اکثر میرے خلاف جھوٹ پھیلاتا ہے۔ جس چینل سے ڈبل سواری صحافی فارغ ہوا وہ” بول “نہیں تھا۔” بول” کا ذکر یہاں صرف اتنا ہے کہ ماضی میں بول سے منسلک رہنے والے انسان کو سارا واقعہ بریگیڈئیر صاحب نے بتایا۔ تو وہ بھی گواہ ہیں۔” بول” والے سینئر بندے کا نام ایس سے ہے۔۔
صحافی اور ایم این اے ڈبل سواری میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔۔
Facebook Comments