sahafi media inna lillahi wa inna alaihi rajioon

 صحافی، میڈیا انا للہ وانا الیہ راجعون

تحریر: عرفان علی۔۔

سات ستمبر کو حسب معمول صبح کے وقت فیس بک پر اپ ڈیٹ چیک کی تو ایک خبر پر نظر پڑی جس میں سکھر کی تحصلی پنو عاقل سے تعلق رکنے والے 24 نیوز و سندھی اخبار کے نمائندنے ندیم بوزدار کے اغوا کی خبر تھی، پہلے تو ہم نے بھی نہار منہ کہیں رونے والی اموجی بنائی تو کسی کے اسٹیٹس پر مذمتی کمنٹ کردیا، اس واقع کی تفصیل کچھ اس طرح سے بتائی گئی کے 6اور 7 ستمبر کی رات کو ایک بجے کے قریب ندیم بوزدار اپنے دفتر میں موجود تھا کہ نقاب پوش افراد گاڑیوں میں آئے اور دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد اسے اغوا کرکے لے گئے ۔ پہلے تو یہ واقع پچھلے مہینے چند جعلی صحافیوں کے ساتھ ہونے والے تنازعے کا شاخسانہ لگا مگر عقل اس وقت دنگ رہ گئی جب سہ پہر تین بجے کے قریب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے واٹس اپ گروپ میں ہمار ے ایک ساتھی  نے اپ ڈیٹ کیا کہ ایس ایس پی سکھر عرفان سموں سے رابطہ ہوا ہے اور ایس ایس پی نے تصدیق کی ہے کہ ندیم بوزدار کو سکھر پولیس نے اریسٹ کر کے پنجاب پولیس کے حوالے کیا ہے، تفصیلات معلوم کرنے پر مزید معلوم ہوا کہ چونکہ  پچھلے مہینے ندیم بوزدار نے پنو ں عاقل کے ایک مقامی وڈیر ے اور عورتوں کی مخصوص نشست پر منتخب پی پی پی کی ایم پی ا ے کے چچا کے خلاف خبریں چلائی تھی اس لئے ندیم بوزدار کو پنجاب پولیس کے حوالے کیا گیا ہے ۔ مجھے اسی وقت چند سال پہلے کا ایک واقعہ یاد آگیا جب میں آفیشل کسی کام کے سلسلے میں کراچی کے لانڈھی جیل جاگیا تھا، وہاں ایک قیدی سے ملاقات ہوئی معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ اس قیدی کا تعلق سکھر کے اس علاقے سے جس میں میرا گاﺅں  ہے۔ کچے کے باسی اس قیدی نے اپنی روداد بتائی کہ اس کو اس وقت کے ایس ایس پی سکھر نے مقامی زمیندار کے کہنے پر گرفتار کروایا اور ایس ایس پی ملیر کو تحفے کے طور پر پیش کیا جس نے کھوکھرا پار تھانے میں اسے منشیات کے کیس میں چالان کروادیا، حیرت کی بات ہے چند سال پہلے والا اسکرپٹ دوبارہ آج بھی ویسے ہی سکھر پولیس نے دھرا دیا مگر اس وقت تحفے کے طور پر پیش کیا جانے والا شخص کوئی اور نہیں ایک صحافی تھا، افسوس کا مقام اس وقت دیکھنے کو ملا کہ جب سکھر کے خود ساختہ صحافیوں کے سالار (یہ تاریخ کا واحد سالار ہے جو اسسٹنٹ بنا ہے)اور ان کے گروپ کے ما سوائے ایک ممبر کے کسی نے اس واقعہ کا سوشل میڈیا پر ہی سہی، مذمتی بیان تک نا دیا، یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس ممبر کا تعلق ندیم بوزدار کے ادار ے سے ہے اور موصوف تازہ تازہ سالار سے چوٹ کھائے ہوئے ہیں۔ رونا اس بات پر آ رہا ہے کہ یہ واقعات ان دنوں میں رونما ہورہے ہیں جن دنوں میں میڈیا پر صرف اور صرف انا للہ وانا الیہ راجعون ہی پڑھا جاسکتا ہے(عرفان علی)۔۔۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں