شکارپور میں ڈاکوؤں نے چھ صحافیوں کو لوٹنے کے بعد شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔۔ صحافی برادری کا شدید احتجاج۔۔ ایس ایس پی کو دو روز کی مہلت دے دی۔۔ ملزمان نہ پکڑے گئے تو آئندہ کا لائحہ عمل تیارکیا جائے گا۔۔ تفصیلات کے مطابق صحافی رات گئے ایک بجے شہر کے علاقے سے باھر قائیم ھوٹلز پر چائے پی کر واپس آرھے تھے کہ بیگاری واھ کے قریب ڈاکوئوں نے کار میں سوار صحافیوں عبدالخالق سومرو۔۔ رشید احمد۔۔ جاوید احمد۔۔زاھد سنجرانی اور سلطان سومرو کو ڈاکوئوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور انسے موبائل فون پیسے چھین کر فرار ھوگئے جس کی اطلاع پولیس کو دی گئی ایس ایس پی شکارپور کامران نواز پنجوٹھہ کا کہنا ھے کہ تحقیقات کی جارھی ھیں صحافیوں نے بتایا ھے کہ ان سے اور کچھ شہریوں سے لوٹ مار کی گئی ھے ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔۔لٹنے والے ایک صحافی کا کہنا ہے کہ ایک صوبائی وزیر ڈاکوؤں کا سرپرست اعلیٰ ہے جو ڈاکوؤں کو پالتا ہے، ایسی صورتحال میں شکارپور میں صحافیوں کا کام کرنا مزید مشکل ہوگیا ہے۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ آواز نیوز کے ڈسٹرکٹ رپورٹر عبدالرشید جامڑو سے 67ہزار نقد 1عدد موبائل فون۔۔ اب تک نیوز کے ڈسٹرکٹ رپورٹر اور شکارپور یونٹی اف جرنلسٹس کے صدر سلطان رند سے دو عدد موبائل فون اور نقدی۔۔ ریاست اخبار کے رپورٹر عبدالخالق سومرو سے 4ہزار نقدی، سوپ اخبار کے ڈسٹرکٹ رپورٹر سے موبائل فون اور نقدی۔۔ آزاد ریاست کے ڈسٹرکٹ رپورٹر سلطان سومرو سے موبائل فون اور نقدی۔۔ شام اخبار کے رپورٹر زاھد سنجرانی سے 2200روپے لوٹا گیا۔۔ ڈاکوؤں کی تعداد سات بتائی جاتی ہے جو سب کے سب جدید اسلحہ سے لیس تھے۔۔لٹنے کے بعد صحافیوں کی جانب سے سکھر شکارپور روڈ پر دھرنا لگا کر احتجاج مظاہرہ کیا گیا پولیس کی جانب سے ایس ایس پی کامران نواز پنجوتھا نے موبائل فون پر رابطہ کرکے صحافیوں کا دھرنا ختم کرایا اور ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی۔۔
