نواب شاہ میں سرکاری ملازمت کے ساتھ صحافتی امور چلانے اور پریس کلب کی ممبر شپ حاصل کرکے سرکاری خزانے سے تنخواہ بٹورنےوالے صحافیوں نے عدالتی نوٹس ملنے پر نواب شاہ پریس کلب کے سینئر صحافیوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینا شروع کردیں،نیوٹی وی کے سینئرصحافی عمران کاشف ابڑونے قتل کی دھمکیوں کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کافیصلہ کرلیا،سرکاری ملازم کی جانب سے صحافی عمران کاشف ابڑوکی قتل کی دھمکیوں پرپاکستان فیڈرل یونین آف جنرلسٹ کے سیکریٹری جنرل راناعظیم نے اعلی حکام سے فوری کارروائی کامطالبہ کرتے ہوئے صحافیوں کوتحفظ فراہم کرنے کامطالبہ کیاہے، دھمکی ملنے والے صحافی عمران کاشف ابڑو نےصدر نواب شاہ پریس کلب ذوالفقار خاصخیلی کو تحریری طور پر جمع کرائی جانےوالی ایک درخواست میں دھمکیاں دینے والے سرکاری ملازم اور کلب کی ممبرشپ حاصل کرنےوالے کیجانب سے ملنےوالی قتل کی دھمکیوں سے آگاہ کردیا,نواب شاہ پریس کلب کے سینئرممبراور نیوٹی وی سے تعلق رکھنےوالے صحافی عمران کاشف ابڑو نےصدر پریس کلب نواب شاہ کو تحریری طور پر بتایا کہ ہے کہ مجھےصدر پریس کلب نواب شاہ ذوالفقارعلی خاصخیلی کی جانب سے بلائےجانےوالے ایک اجلاس میں شرکت کرنے اور اس اجلاس میں سرکاری صحافیوں کے مسئلے پرخاموشی اختیارکرنے کیلئے دباو ڈالا جارہا ہےاور کلب کی ممبرشپ حاصل کرنےوالے سرکاری ملاز م نے کلب کے اندر مجھے جان سے مارنے کی دھکمیاں بھی دی ہیں ،نیوٹی وی کے رپورٹر عمران کاشف ابڑو نے وزیر اعظم عمران خان، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سپریم کورٹ آف پاکستان، سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد ،سیشن کورٹ نواب شاہ ،آئی جی سندھ ،شہید بے نظیر آباد کے پولیس حکام،نیشنل ہائی حکام اور نواب شاہ پریس کلب کے صدر ذوالفقارعلی خاصخیلی سے اپیل کی ہے کہ انہیں سرکاری ملازم اور دیگرایسے کلب کے ممبران جو آج بھی سرکاری ملازمت اختیار کیے ہوئے ہیں ان سے جان کاخطرہ لاحق ہے لہذا انہیں تحفظ فراہم کیاجائے ،قتل کی دھمکیوں پرپاکستان یونین آ ف جرنلسٹ کے سیکریٹری جنرل راناعظیم نے کہاکہ حال میں سندھ اسمبلی سے صحافیوں کے تحفظ کابل منظورکیاگیاہے اس تناظرمیں نواب شاہ کے سینئرصحافی عمران کاشف ابڑوکوقتل کی دھمکیاں دینے والے سرکاری ملازم عبداللہ بھٹی نامی شخص کیخلاف فوری کارروائی کی جائے اورپولیس کے اعلی حکام سے عمران کاشف ابڑوکوتحفظ فراہم کرنے کی بھی اپیل کی ہے،عمران کاشف ابڑونے قتل کی دھمکیوں کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کافیصلہ کیاہے واضح رہے کہ سرکاری ملازم نہ صرف نوابشاہ پریس کلب کا رکنیت لے چکا ہے بلکہ کےٹی این نیوز اور نجی ایف ریڈیو پر دھڑلے سے صحافت بھی کررہے ہیں (جو خود بھی ایک سرکاری ملازم کیلئے قانونا سنگین جرم ہے) دوسری جانب سند ھ ہائی کورٹ حیدرآباد نے اے آروائی کے رپورٹر رضوان تھیبو کی درخواست پرسند ھ حکومت سے سرکاری ملامت کرنےوالے صحافیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دےرکھا ہے اس سلسلے میں ایک نوٹس کے ذریعے نواب شاہ پریس کلب کے صدرسے سرکاری ملازمت کرنےوالےصحافیوں کی ایک فہرست بھی طلب کی ہے۔ اس سلسلے میں عدالتی احکامات ملنے پر نواب شاہ انتظامیہ کی جانب سے ایسے جعلی صحافیوں کیخلاف کسی بھی وقت ایکشن لیا جاسکتا ہے۔

صحافی کو قتل کی دھمکیاں ،عدالتی دروازہ کھٹکھٹانے کافیصلہ
Facebook Comments